سرینگر//
ہندوپاک کے مابین حد بندی لکیر یا لائن آف کنٹرول کے نوشہرہ سیکٹر میں لگاتار تیسرے روز بھی دونوں افواج کے مابین جاری شدید گولہ باری سے کم از کم دو عام شہری جاں بحق اورکئی فوجیوں سمیت دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔علاقے میں خوف و حراس کا ماحول بن گیا ہے اور لوگ نقلِ مکانی پر مجبور ہیں۔ دفاعی ترجمان کے مطابق پاکستانی رینجرس نے 180ایم ایم موٹار کا بھی استعمال کیا جس کے نتیجے میں نوشہرہ سیکٹر میں درجنوں رہائشی مکانات زمین بوس ہو گئے ۔
ترجمان کے مطابق پاکستانی رینجرس نے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا جس کی وجہ سے د و عام شہری موقعے پر ہی ہلاک ہوئے جبکہ نصف درجن کے قریب زخمی جنہیں فوری طورپر نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستانی رینجرس کی جارحیت کا سختی کے ساتھ جواب دیا گیا۔بتایا جاتا ہے کہ پاکستانی رینجرز نے جموں کے ارنیا سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر باڑ کے نزدیک بی ایس ایف کے جوانوں کو کام کرنے سے روکنے کے لئے کل کئی گولیاں چلائیں جس میں ایک ٹریکٹر ڈرائیور زخمی ہوگیا۔ بی ایس ایف کے ترجمان نے بتایا ” پاکستانی رینجرز نے صبح سات سے ساڑھے سات بجے کے درمیان ارنیا علاقہ میں باڑ کے نزدیک ٹریکٹر سے کام کررہے ہمارے فوجیوں کو فائرنگ کرکے خبردار کیا۔ ہمارے فوجیوں نے بھی جوابی کارروائی کی اور مارٹر گولے بھی ایک دوسرے کی طرف داغے گئے“۔ پولیس نے بتایا کہ سرحد پار سے فائرنگ میں ایک عام شہری ڈرائیور مہیندر لال زخمی ہوگیا۔
ڈپٹی کمشنر راجوری شاہد اقبال چودھری نے بتایا کہ سنیچر کے روز راجوری میں سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں دو عام شہری ہلاک ہوئے ۔ انہوں نے کہاکہ درہال ، منجا کوٹ اور نوشہرہ سیکٹروں میں اسکولوں اور کالجوں کو تا حکم ثانی بند رکھنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ لوگوں کے جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے ضلع انتظامیہ متحرک ہو گئی ہے اور چار سرکاری عمارتوں میں ریلیف کیمپ بنائے گئے ہیں جہاں پر لوگوں کو رکھا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ شلنگ سے 25کے قریب گاﺅں متاثرہ ہوئے ہیں اور وہاں پر رہائش پذیر لوگوں کو نکالنے کیلئے کارروائی جاری ہے۔ ادھر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے جاری کردہ اعلامیہ میں الزام لگاتے ہوئے کہا گیا ہے” بھارتی فوج نے ایل او سی سے متصل مختلف علاقوں میں بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 3 شہری زخمی ہوگئے ہیں“۔