سرکارکا فرسودہ مقدمات کے اخراج کا فیصلہ

سرینگر //
ریاستی محکمہ قانون عنقریب ہی ایک خصوصی سیل قائم کرے گا تاکہ عدالتوں میں غیر سنجیدہ مقدمات پر غور کر کے انہیں واپس لیا جائے اور متعلقہ افراد کو بروقت انصاف مہیا ہو سکے۔یہ جانکاری قانون و انصاف کے وزیر عبدالحق خان نے آج اے جی آفس کا دورہ کر کے وہاں سرکاری وکیلوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے دی۔

وزیر نے کہا کہ مقدموں کو لمبے عرصے تک جاری رکھنے کا عمل عیان ہے اور ان مقدمات کا نہ تو کوئی قانونی جواز اور نہ انہیں جیتنے کا کوئی امکان ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس عمل سے انصاف کے متلاشی افراد کو وقت پر انصاف نہیں ملتا اور اسے غیر ضروری طور پر عدالتوں کا چکر کاٹنا پڑتے ہیں۔عبدالحق خان نے کہا کہ سپیشل سیکرٹری کی سربراہی والی یہ سیل غیر سنجیدہ مقدمات پر روک لگانے کے لئے التوا¿ میں پڑے پچھلے تمام معاملات کا جائزہ لے گی اور مستقبل میں تمام مقدمات کا یہ سیل جائزہ لے گی تاکہ غیر ضروری مقدمہ بازی سے بچا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ جائزہ لینے کے بعد حکومت کے قانونی ماہرین یہ دیکھیں گے کہ مقدمہ دائرکرنے والے کی عرضداشت جائز ہے یا نہیں اورحکومت جائز مقدمے کو قبول کرنے سے نہیں ہچکچائے گی۔

اس موقعہ پر وزیر نے اعلان کیا کہ اے جی آفس میں اضافی جگہ قائم کرنے کے لئے ایک کثیر رخی عمارت تعمیر کی جائے گی جس میں گراﺅنڈ پارکنگ، لا ئبریری،ڈائریکٹر لٹیگیشنزکا دفتر اور سرکاری وکلاءکے چیمبر موجود ہوں گے۔وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ وہ اس کام کا تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ تیار کریں تاکہ پروجیکٹ کو جلد از جلد شروع کیا جاسکے۔

انہوں نے لا¿ فسروں کے کام کاج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تاہم اس میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے اے جی آفس کے عملے کو یقین دلایا کہ محکمانہ ترقی کمیٹی کی میٹنگیں متواتر ہوتی رہےں گی تاکہ مستحق عملے کو ترقیوں سے نواز ا جاسکے۔عبدالحق نے مختلف محکموں کے درمیان بہتر تال میل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر پولیس پراسکیوشن وِنگ ، تحقیقاتی ایجنسیوں اور محکمہ قانون کے باہمی اشترا ک سے عوام کو وقت پر انصاف مہیا کیا جاسکتا ہے۔

Exit mobile version