جنوبی کشمیر میں فوجی لیفٹننٹ کا اغوا کے بعد قتل

شوپیان//

وادی میں آج اپنی نوعیت کے پہلے واقعہ میں نامعلوم جنگجووں نے ایک نوجوان فوجی افسر کو اغوا کرنے کے بعد گولی مار کر ہلاک کردیا ہے۔مرکزی وزیر دفاع ارُن جیٹلی نے اس واقعہ پر زبردست رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اسے بزدلانہ فعل قرار دیا ہے۔جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع کے باشندہ لیفٹننٹ عمر فیاض کی گولیوں سے چھلنی لاش آج پڑوسی ضلع شوپیاں کے حرمین گاوں میں ملی اور یہاں سنسنی پھیل گئی۔عمر فیاض محض پانچ ماہ قبل ہی انڈین آرمی کی راجپوتانہ رائفلز میں کمیشن ہوچکے تھے اور ابھی جموں کے اکھنور میں تعینات تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نوجوان افسر کی ممیری بین کی شادی ہورہی تھی اور اسی سلسلے میں وہ ابھی چھٹی پر آئے ہوئے تھے۔ان ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر فیاض اپنے گھر واقعہ یاری پورہ کولگام سے پڑوس میں بٹہ پورہ نامی بستی کے لئے نکلے تھے کہ جہاں انکی ممیری بین کی شادی ہورہی تھی۔معلوم ہوا ہے کہ اپنے رشتہ داروں کے گھر سے ہی نا معلوم مسلح افرادعمر فیاض کو منگل کی رات دس بجے اگوا کرکے لے گئے اور آج صبح حرمین شوپیاں میں لوگوں نے علاقے میں گولیوں سے چھلنی ایک لاش کی موجودگی کی اطلاع دی جسکی شناخت بعدازاں لیفٹننٹ عمر فیاض کے بطور ہوئی۔

سیب کی کاشت کرنے والے چھوٹے درجے کے ایک کسان فیاض کے بیٹے عمر فیاض کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ پڑھائی میں بڑے تیز تھے اور محض پانچ ماہ قبل فوج کی راجپوتانہ رائفلز میں کمیشن ہونے کے بعد ابھی جموں کے سرحدی علاقہ اکھنور میں تعینات تھے۔معلوم ہوا ہے کہ فوج نے وادی کشمیر کی موجودہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے یہاں کے جوانوں اور افسروں کے لئے پہلے ہی ایڈوائزری جاری کی ہوئی ہے کہ گھر جانے پر احتیاط بھرتیں اور فوج کی نزدیکی یونٹ کو مطلع کریں تاکہ انکی حفاظت کا خیال رکھا جاسکے تاہم عمر فیاض نے اس سب سے بے پرواہ ہوکر کسی پیشہ ورانہ جھنجٹ کے بغیر چھٹیاں منانا چاہی تھیں یہاں تک کہ وہ شکار ہوگئے۔

گوکہ کہ ابھی تک اس قتل کی کسی نے ذمہ داری نہیں لی ہے تاہم پولس کا ماننا ہے کہ عمر کو جنوبی کشمیر میں سرگرم حزب المجاہدین یا لشکر طیبہ کے جنگجووں نے ہلاک کیا ہے۔یاد رہے کہ جنوبی کشمیر میں ابھی جنگجوئیت انتہا کو پہنچی ہوئی ہے اور سرکاری ادارے اس بات کی تصدیق کرچکے ہیں کہ علاقے میں صورتحال بہت حد تک ہاتھ سے نکل چکی ہے۔

اس دوران وزیر دفاع ارون جیٹلی نے اس واقعہ پر زبردست غم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک انتہائی بزدلانہ حرکت قرار دیا ہے۔پے درپے کئے کئی ٹویٹس میں انہوں نے کہا کہ لیفٹننٹ عمر فیاض کا اغوا اور ہلاکت ایک بزدلانہ فعل ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ متاثرہ خاندان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور ان سے ہمدردی رکھتے ہیں۔وزیر دفاع نے مزید کہا کہ عمر فیاض ہمیشہ ہی وادی کے نوجوانوں کے لئے ایک inspirationبنے رہیں گے۔ایک اور ٹویٹ میں ارون جیٹلی نے کہا ”لیفٹننٹ عمر فیاض غیر معمولی کھلاڑی تھے۔انکی قربانیوادی میں سے دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کے قوم کے عزم کا اعادہ ہے“۔وزیر (مملکت)داخلہ ہنس راج گنگا رام آہر نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا”سکیورٹی فورسز نوجوان افسر کے اس قتل کا بدلہ لینے کے لئے تمام اقدامات کرینگی“۔دلچسپ ہے کہ وادی کشمیر میں اگرچہ جنگجوئیت شروع ہونے کے بعد سے سینکڑوں فوجی،پولس و فورسز اہلکاروں کو ہلاک یا زخمی کیا گیا ہے تاہم اس طرح کسی فوجی افسر کو اغوا کرکے ہلاک کردینے کا واقعہ غیر معمولی ہے۔

Exit mobile version