کشمیریوں کا ”عالمی جہاد“کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں

سرینگر//

جموں کشمیر میں علیٰحدگی پسند قیادت نے الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیریوں کی ”تحریک“کو عالمی تحاریک کے ساتھ جوڑے جانے کی سازشیں رچائی جارہی ہیں۔ علیٰحدگی پسند قیادت نے کہا ہے کہ”بھارت کے پالیسی سازوں“اور خفیہ ایجنسیوں نے داعش یا آئی ایس آئی ایس جیسی تنظیموں کا نام استعمال کرکے ”کشمیر کی تحریک“کو بدنام کرنے کا منصوبہ شروع کیا ہے۔سید علی شاہ گیلانی،مولوی عمر فاروق اور یٰسین ملک پر مشتمل مشترکہ قیادت نے تاہم واضح کرنا چاہا ہے کہ ریاست میں داعش وغیرہ کا کوئی کردار نہیں ہے۔

ایک بیان میں علیٰحدگی پسند رہنماوں نے کہا ہے”داعش اور آئی ایس آئی ایس قبیل کی تنظیموں کا جو بھی ایجنڈا ہوا اور ان کے وجود میں آنے کے جو بھی محرکات ہوں، البتہ جموں کشمیر میں ان کا کوئی وجود ہے اور نہ ان کا یہاں کوئی رول ہے“۔انہوں نے کہا ہے کہ نوے کی دہائی میں کشمیر میں اخوان کے نام سے کونٹر انسرجنسی کا نیٹ ورک قائم کیاگیا تھاجبکہ اب کی بار اسکی بجائے دوسری نوعیت کا تجربہ کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے مرکزی سرکار پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے” وہ مذکورہ بالا تنظیموں کا سائین بورڈ اور نعرہ استعمال کرکے یہاں پُراسرار ہلاکتوں، ڈکیتیوں اور لوٹ مار کا ایک سلسلہ چلانا چاہتے ہیں، تاکہ عالمی سطح پر تحریک کو بدنام کیا جائے اور مقامی سطح پر عام لوگوں کو بدظنی اور بددلی کا شکار بنایا جائے“۔علیٰحدگی پسند قائدین کا الزام ہے کہ جموں کشمیر میں”جہاد“ کے نام پر ایسا خطرناک کھیل کھیلا جانے والا ہے کہ لوگوں کے ذہن میں تبدیل ہوجائےں اوران میں” مجاہدین “کے تئیں محبت وعقیدت ختم کیا جانا ممکن ہوجائے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس منصوبے پر کام شروع بھی ہوچکا ہے اور” اس میں اخوان ٹائپ لوگوں کے علاوہ بعض کوتاہ اندیش اور بیمار ذہنیت کے لوگ بھی شعوری یا غیر شعوری طور استعمال کئے جارہے ہیں“۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہدِ آزادی خالصتاً ایک مقامی تحریک ہے اور اس کا اورکوئی پہلو نہیں ہے اور نہ اس کا عالمی تحریکوں کے ساتھ کوئی لینا دینا ہے۔بیان میں مزید درج ہے”بھارت کے پالیسی ساز کشمیریوں کی حقِ خودارادیت کے لیے جاری جدوجہد کا عالمی تحریکوں کے ساتھ جوڑ پیدا کرکے اس کو بدنام کرنا چاہتے ہیں اور اس کے نام کا استعمال کرکے ریاست میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں“۔

Exit mobile version