قاضی گنڈ میں منسٹر کے محافظ کا بیٹا پیلٹ گن کا شکار

 
اننت ناگ//

جنوبی کشمیر کے قاضی گنڈ علاقہ میں سرکاری فورسز کی فائرنگ سے ایک پولس والے کا بیٹا شدید زخمی ہو گیا ہے جسکے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہوگئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ قاضی گنڈ قصبہ کے قریبی گاوں چُرٹ میں پیش آیا ہے کہ جہاں سے گذرنے والی سی آر پی ایف کی ایک کانوائے پر مقامی بچوں نے سنگ برسائے اور فورسز نے جواب میں پیلٹ گن کے دہانے کھول دئے۔
معلوم ہوا ہے کہ جونہی سی آر پی ایف کی گاڑیاں یہاں سے گذرنا شروع ہوئیں سڑک کنارے جمع بچوں نے سنگ برسانا شروع کئے اور فورسز نے طیش میں آکر آنسو گیس کے گولے چھوڑنے کے علاوہ متنازعہ پیلٹ گن چلایا۔اس دوران اپنے گھر کے آنگن میں بیٹھے زیشان فاروق شاہ نامی لڑکے کو پیلٹ لگے اور وہ شدید زخمی ہوگیا۔زیشان کو قاضی گنڈ اسپتال پہنچایا گیا جہاں سے اسے اننت ناگ منتقل کیا گیا۔اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ زیشان کی کمر اور بازو زخمی ہوگئے ہیں تاہم اسکی حالت خطرے سے باہر ہے۔معلوم ہوا ہے کہ زیشان کے والد فیروز احمد پولس میں ملازم ہیں اور ابھی ریاستی وزیر حج فاروق اندرابی کے حفاظتی اسکارڈ میں شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ زیشان دماغی طور معذور ہیں اور پولس ایکشن کے وقت اپنے گھر کے اآنگن میں کھیلنے میں مصروف تھے کہ انہیں نشانہ بنایا گیا حالانکہ پولس کا دعویٰ ہے کہ یہ بد نصیب بچہ سنگبازی کے ردعمل کا شکار ہوگیا ہے۔اس واقعہ کے خلاف علاقے میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے ہیں اور آخری اطلاعات ملنے تک یہاں جھڑپیں جاری تھیں۔

 

Exit mobile version