اے بی وی پی نے کشمیری طلباءکا کھیل روک دیا

جموں// جموں کشمیر میں اپنی نوعیت کے پہلے واقعہ میں بی جے پی کی طلباءتنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد یا اے بی وی پی کے کارکنوں نے جموں یونیورسٹی میں وادی کشمیر کی اسلامک یونیورسٹی کے طلباءکے ایک فُٹ بال میچ میں رکاوٹ ڈالکر انہیں یہاں سے زبردستی بھگا دیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اے بی وی پی کے کارکن وادی کے طلباءپر قومی ترانے کی توہین کا الزام لگاتے ہوئے آئے اور انہوں نے ڈرا دھمکا کر کشمیری لڑکوں کو میدان چھوڑ کر جانے پر مجبور کردیا اور وہ جموں یونیورسٹی کے ساتھ فُٹ مقابلے کا فائینل نہیں کھیل سکے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جموں یونیورسٹی کے گراونڈ پر سکون کے ساتھ میچ جاری تھا کہ جب اے بی وی پی کے لڑکے چلاتے ہوئے آئے اور انہوں نے کشمیری لڑکوں کو ڈرانا شروع کیا۔ان ذڑائع کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں اونتی پوریہ کے مقام پر واقع اسلامک یونیورسٹی کی فُٹ بال ٹیم کئی دنوں سے جموں میں مقیم تھی اور دونوں ٹیموں کا آج فائینل میچ کھیلا جارہا تھا کہ جب یہ واقعہ پیش آیا ہے۔
جموں یونیورسٹی کے پی آر او نے فون نہیں اٹھایا لہٰذا یونیورسٹی کا موقف معلوم نہیں کیا جسکا البتہ ذرائع نے کشمیری لڑکوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے قومی ترانے کی کوئی توہین کی ہے اور نہ ہی کوئی اور خطا کی تھی کہ انہیں یونیورسٹی گراونڈ سے بے دخل کیا جاسکتا۔اسلامک یونیورسٹی کی طرفسے ٹیم کے ساتھ گئے ایک استاد نے سرینگر کے ایک انگریزی اخبار کو بتایا کہ انہوں نے یہ واقعہ یونیورسٹی کے ڈائریکٹر سپورٹس کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کسی بھی طرح کی مداخلت کرنے سے انکار کیا اور یہ موقف دیا کہ یہ معاملہ انکی دسترس سے باہر ہے حالانکہ وہ یونیورسٹی کے اندر ہونے والی سبھی کھیل سرگرمیوں کے مہتمم ہیں۔مذکورہ استاد نے کہا کہ اسکے بعد انہوں نے یہ واقعہ جموں یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی نوٹس میں لایا ہے تاہم بسیار کوششوں کے باوجود بھی دیر گئے تک وائس چانسلر کا موقف نہیں جانا جاسکا۔البتہ اس واقعہ کو لیکر وادی کے طلباءمیں بڑی بے چینی پھیل رہی ہے اور انکا کہنا ہے کہ اپنی ہی ریاست میں بھی اب انہیں ڈرایا جانے لگا ہے۔

دلچسپ ہے کہ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آٰا ہے کہ جب وادی کے گاندربل ضلع میں پولس نے پاکستانی ترانہ گانے کے جرم میں ایک پوری کی پوری کرکٹ ٹیم کو گرفتار کرکے اسکے کھلاڑیوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہوا ہے۔

Exit mobile version