میں نے بی جے پی میں اُمید کی کِرن دیکھی ہے :محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی

 

ڈورو//پی ڈی پی کی صدر اور ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کو بھارت کی دیگر سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں زیادہ صلح پسند قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ”بھاجپا ہی ہمیشہ ہمسایہ ملک کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنے کی خواہاں رہی ہے“۔کانگریس پر سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی محنت پر پانی پھیر دینے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ مرکز میں بی جے پی کی سرکار کا لوٹ آنا” اُمید کی ایک کرن “ہے ۔محبوبہ مفتی نے پاکستان سے جموں کشمیر میں سرگرم جنگجووں کی حمایت بند کرکے امن کو ایک موقعہ دینے کے لئے کہا اور کہا کہ ایسا کرنے سے بات چیت کا ماحول قائم ہو سکتا ہے۔
ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے ایک بار پھر پی ڈٰ پی کے پہلے دورِ اقتدار کا ذکر کیا اور اُس دوران کشمیر کے لئے آسمان سے چاند تارے توڑ لانے کی کوششوں کا دعویٰ کیا۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری نے پاکستان جاکر کوششیں کرکے جموں کشمیر میں جنگجوئیت اور حدبندی لکیر پر کشیدگی ختم کروائی لیکن بی جے پی کی حکومت ختم ہوتے ہی دونوں ملکوں کے درمیان تناﺅ بڑھ گیا اور حالات میں غیر معمولی تبدیلی آگئی۔انہوں نے کہا کہ بات چیت کے لئے جو ماحول بن گیا تھا وہ خراب ہوگیا۔بھاجپا سرکار کے گر جانے کے بعد کانگریس کی شریک رہیں محبوبہ مفتی نے کانگریس پر الزام لگاتے ہوئے کہا”کا نگریس حکومت نے کوئی پہل نہیں کی اوردونوں ملکوں میں کشیدگی بڑھ گئی“۔انہوں نے تاہم کہا کہ مرکز میں بی جے پی کی سرکار دوبارہ بننے کے ساتھ ہی اُمید کی کرن پھر سے جاگ گئی ہے۔انہوں نے کہا”وزیر اعظم مودی بغیر کسی دعوت کے لاہور چلے گئے لیکن بدقسمتی سے اُوڑی کا واقعہ پیش آیا“۔بھارت اور پاکستان کے مابین کشیدگی کم ہوکر بات چیت کا پھر ماحول بن جانے کی اُمید ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے تاہم کہا کہ ”لیکن اس کے لئے پاکستان کو ملی ٹینٹوںپر شکنجہ کسنا ہوگا“۔اُنہوں نے کہا کہ کوئی بھی مسئلہ مذاکرات سے ہی حل ہوگا لیکن اس کے لئے ماحول کو معمول پر لانا ہوگا۔
2014کے اسمبلی انتخابات میں بھاجپا کے خلاف منڈیٹ حاصل کرنے کے بعد اسی پارٹی کے ساتھ ہاتھ ملاکر اقتدار میں آچکیں محبوبہ مفتی نے بھاجپا کے ساتھ اپنے رشتے کو ”جواز“بخشنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی نے ایک وعدے کے ساتھ بھا جپا سے ہاتھ ملایاہے اور ریاست کے پاور پروجیکٹوں کی ،مرکز سے،واپسی اور مسئلہ کشمیر کا باعزت حل اس کی اولین ترجیحات ہیں۔

Exit mobile version