کپوارہ میں کمسن بھائی بہن گولیوں سے چھلنی

 

سرینگر(نمائندہ تفصیلات)

محض چند دن کے وقفے کے بعد آج سرکاری فورسز اور جنگجووں کے بیچ ہوئی ایک شدید جھڑپ میں تین غیر ملکی جنگجو مارے گئے ہیں جبکہ جائے واردات سے کچھ دوری پر ایک کمسن بچی بھی گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئیں اور اسکا چھوٹا بھائی زخمی ہوگیا۔شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلع میں جگتیال نامی گاوں میں ہوئی اس جھڑپ کے بارے میں معلوم ہوا کہ فوج، سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولس کے اسپیشل آپریشنز گروپ(ایس او جی)نے بستی میں جنگجووں کی موجودگی سے متعلق اطلاع ملنے پر گزشتہ رات کویہاں کا محاصرہ کیا تھا۔

معلوم ہوا ہے کہ صبح سویرے جونہی سرکاری فورسز یہاں کے ایک گھر کی جانب بڑھنے لگیں اندر بیٹھے جنگجووں نے گولی چلاکر جھڑپ چھیڑ دی جو گھنٹوں جاری رہنے کے بعد مذکورہ مکان کو مارٹر گولوں سے زمین بوس کئے جانے پر ختم ہوگئی۔بعدازاں تلاشی کے دوران ملبے سے تین غیر ملکی جنگجووں کی نعشیں بر آمد کی گئی ہیں۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ ان کا تعلق لشکر طیبہ کے ساتھ ہے اور وہ ممکنہ طور حال ہی میں کنٹرول لائن عبور کرکے وادی میں داخل ہوئے تھے۔مارے گئے جنگجوﺅں کی تحویل سے تین اے کے رائفلوں سمیت گولی بارود کی بھاری مقدار برآمد کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

ولس کا کہنا ہے کہ جھڑپ کے دوران ایک سپاہی،دانش احمد،زخمی ہوگیا ہے۔اس دوران گولیوں کے تبادلے کے دوران 10سالہ بچی کنیزہ دختر خوشی محمدگولی لگنے سے جاں بحق ہوگئیں جبکہ اسکا6سالہ بھائی فیصل احمد زخمی ہوگیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ دونوں بچے جھڑپ کی جگہ سے قریب100میٹر دوراپنے گھر کے صحن میں تھے کہ انہیں گولی لگی۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ جھڑپ کے دوران سرکاری فورسز نے جنگجووں کی کمین گاہ بنے مکان پر ہی نہیں بلکہ اسکے آس پاس بھی ہزاروں گولیاں چلائیں اور انہی میں سے کئی گولیاں خوشی محمد نامی شخص کے معصوم بچوں کو چیرتی ہوئی نکل گئیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ہفتے جنوبی کشمیر کے شوپیاں علاقہ میں ایک معمر خاتون اپنے گھر کے اندر اسوقت گولی کا شکار ہوکر جاں بحق ہوگئی تھیں کہ جب یہاں سرکاری فورسز اور جنگجووں کے مابین جھڑپ ہوئی تھی۔

Exit mobile version