کشمیریوں کو دھکمانے کا کوئی فائدہ نہیں:عمر عبداللہ

سرینگر(نمائندہ تفصیلات)[gap]
اب جبکہ عمر عبداللہ کے والد فاروق عبداللہ نے سرینگر سے لوک سبھا انتخاب لڑنے کا اعلان کیا ہے انکے فرزند اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے فوج سے ”کشمیریوں کے معروف جذبات“کا ادراک کرکے انہیں دھمکیاں دینے کی بجائے سمجھانے بجھانے کا راستہ اپنانے کے لئے کہا ہے۔عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ کشمیری عوام کو دھمکیاں نہیں دی جانی چاہیئے بلکہ انہیں سمجھا بجھا کر جنگجومخالف کارروائیوں میں خلل نہ ڈالنے پر آمادہ کئے جانے کی کوشش کی جانی چاہیئے۔

فوجی سربراہ جنرل بپن راوت کے دھمکی آمیز بیان،جس میں انہوں نے کہا تھا کہ جنگجو مخالف کارروائیوں کے دوران سنگ بازی اور اس طرح کی حرکات سے سرکاری فورسز کے راستے میں رکاوٹیں ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی،کا حوالہ دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ اس دھمکی کے بعد سے مزید لوگ جنگجووں کی مدد کو آتے دیکھے گئے ہیں۔یاد رہے کہ وادی میں سرکاری فورسز کے لئے یہ نئی پریشانی کھڑا ہوگئی ہے کہ جہاں کہیں بھی جنگجووں کو گھیر لیا جاتا ہے ہزاروں کی تعداد میں مقامی لوگ سرکاری فورسز پر سنگ بازی کرتے ہوئے محصور جنگجووں کو راہ فرار دینے کی کوشش کرتے ہیں۔اس نئے چلینج سے پریشان فوجی چیف نے لوگوں کو شدید دھمکی دیتے ہوئے انہیں جنگجووں کے بالائے زمین کارکن سمجھ کر انکے خلاف سخت کارروائی کرنے کی راست دھمکی دی تھی جسکے لئے انکی وسیع پیمانے پر تنقید ہوئی ہے۔آج یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران عمر عبداللہ نے اس حوالے سے پوچھے جانے پر کہا ”فوجی چیف کی دھمکی اور انکی جانب سے احتجاجی مظاہرین کو ملک دشمن قرار دئے جانے کے بعد سے اور زیادہ لوگ جھڑپوں کی جگہ آتے دیکھے گئے ہیں“۔

Exit mobile version