کیا اُجالا اسکیم سراغرسانی کا ایک حصہ ہے؟

لوگ مشکوک بلب توڑ رہے ہیں

سرینگر ، نمائندہ تفصیلات

کم بجلی کی کھپت والے ایل ای ڈی بلبوں میں ”خفیہ سراغرساں چِپ“نصب ہونے کی افواہوں کے بعد وادی¿ کشمیر کے مختلف علاقوں میں لوگ ان بلبوں کے استعمال سے احتراز کرنے لگے ہیں یہاں تک کہ ریاستی سرکار کو بیان صفائی جاری کرنا پڑا ہے۔

ریاستی سرکار کا کہنا ہے کہ ”اُجالا“اسکیم کے تحت خصوصی رعایتی قیمتوں پر مہیا کرائے گئے ان بلبوں کا مقصد فقط بجلی کی کھپت کم کرنا ہے اور ان میں کوئی چِپ وغیرہ نصب نہیں ہے اور نہ ہی ان بلبوں کے ذرئعہ کوئی خفیہ مقصد حاصل کرنا مطلوب ہے۔وادی میں محکمہ بجلی کی جانب سے چلائی جارہی اُجالا اسکیم کے نوڈل افسر انجینئر حشمت قاضی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ افواہیں مضحکہ خیز ہیں کہ ایل ای ڈی بلبوں میں کوئی خفیہ چِپ یا اس طرح کی کوئی چیز نصب ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ یہ بلب فقط کشمیر میں ہی نہیں مہیا کرائے گئے ہیں بلکہ اُجالا اسکیم کے تحت پورے ہندوستان میں ابھی تک اس طرح کے چالیس کروڑ بلب بانٹے جاچکے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں 80لاکھ ایل ای ڈی بلب بانٹنے کا نشانہ مقرر ہے جس میں سے ابھی تک 75فی صد نشانہ پورا کیا جاچکا ہے۔

دلچسپ ہے کہ جنوبی کشمیر میں رواں سال کی ابتداءسے ابھی تک درجوں جھڑپوں کے دوران درجنوں جنگجوو¿ں کے مارے جانے کے بعد یہ افواہ گشت میں آئی ہے کہ ایل ای ڈی بلبوں میں خفیہ کیمرے نصب کئے گئے ہیں جو جنگجووں کی کسی بھی گھر میں موجودگی سے متعلق پولس اور دیگر سکیورٹی ایجنسیوں کو ہوشیار کرتے ہیں۔چناچہ ایک نیوز سائٹ پر شائع رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی کشمیر کے ترال قصبہ میں یہ افواہ پھیلی ہے کہ ایک گھر میں جنگجوو¿ں کے داخل ہوتے ہی جب گھر والوں نے ایک ای ڈی بلب روشن کیا تو اسکے فوراََ بعد سرکاری فورسز کا چھاپہ پڑا۔لوگوں کا خیال ہے کہ ہو نہ ہو یہ بلب اسی لئے رعایتی نرخوں پر مہیا کرائے گئے ہوں اور ان میں خفیہ کیمرے نصب کئے گئے ہوں۔رپورٹ کے مطابق جنوبی کشمیر میں کئی لوگوں نے یہ بلب توڑ دئے ہیں اور وہ واپس روایتی لیمپ استعمال کرنے لگے ہیں جو ایل ای ڈی کے مقابلے میں زیادہ بجلی کی کھپت کرتے ہیں۔جموں کشمیر کو بجلی کی شدید قلت کا سامنا ہے اور یہاں لوگوں کو کئی کئی گھنٹوں کی کٹوتی کے شیڈول کو جھیلنا پڑ رہا ہے۔سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ایل ای ڈی بلبوں کے استعمال سے جہاں عام لوگوں کا ماہانہ بل کم آنے لگا ہے وہیں محکمہ کو بھی بڑی مقدار میں بجلی کے بچ جانے سے کسی حد تک راحت ملتے محسوس ہو رہی ہے۔

Exit mobile version