لداخ کے راستے میں واقع معروف سیاحتی مرکز سونہ مرگ کے علاققہ میں مٹی کا تودا گر آںے کے نتیجے میں درجن بھر رہائشی مکانوں سمیت کئی ڈھانچوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ اس دوران جموں صوبہ کے رام بن ضلع میں زمین دھنس جانے کی وجہ سے دیڑھ درجن مکان تباہ ہوگئے ہیں تاہم خوش قسمتی سے ان حادثات میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ سرکاری ذرائع نے ان اطلاعات کی تصدیق کی کہ وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں سونہ مرگ کے قریبی گاؤں ریزن میں موسلا دھار بارشیں ہونے کے بعد مٹی کا ایک بھاری بھرکم تودا گر کر کئی مکانات اور دیگر ڈھانچوں کو اپنی لپیٹ میں لے گیا۔
ان ذرائع نے بتایا کہ کم از کم نو رہائشی مکان، کئی گاؤ خانے اور دیگر ڈھانچے منوں مٹی تلے دب گئے ہیں تاہم اس حادثے میں کوئی جانی نقسان نہیں ہوا ہے۔ ضلع کمشنر گاندربل کے دفتر میں ایک اہلکار نے بتایا کہ ضلع کمشنر خود اور دیگر کئی متعلقہ افسران کے علاوہ پولس وغیرہ کے کئی لوگ علاقے میں پہنچ گئے ہیں اور صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ مذکورہ اہلکار ے بتایا کہ متاثرہ مکانوں کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے اور اُنکا خیال رکھا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ سرکاری انتظامیہ نے حالیہ دنوں میں کئی مرتبہ کم از کم بارہ اضلاع میں برف یا مٹی کے تودے گر آںے کی وارننگ دی ہوئی تھی اور نشان زدہ اضلاع میں گاندربل بھی شامل تھا۔
اس دوران جموں صوبہ کے رام بن ضلع میں زمین دھنس جانے کا واقعہ پیش آیا ہے اور سرکاری ذڑائع نے قریب ڈیڑھ درجن مکانوں کے تباہ ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ذرائع کے مطابق ضلع رام بن کے دکسار ، دالوا اور سنگلدان علاقوں میں اچانک ہی زمین کھِسکنے لگی ہے۔ ان ذرائع نے بتایا کہ زائد از پانچ سو میٹر زمین کھِسک چُکی ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے یہاں تک کہ ابھی تک قریب ڈیڑھ درجن مکانات تباہ ہوچکے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ گاؤں کو جانے والی سڑک کو بھی نہایت نقسان پہنچا ہے اور وہ نا قابلِ استعمال ہوچکی ہے۔یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ رام بن کے پڑوسی ضلع ڈوڈہ میں بھی گذشتہ مہینے زمین دھنس جانے کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں ایک چھوٹی بستی اس حد تک متاثر ہوچکی تھی کہ اسے خالی کرنا پڑا تھا۔یہ واقعات ایسے میں پیش آرہے ہیں کہ جب اُترا کھنڈ کے جوشی مٹھ میں زمین دھنس جانے کا واقعہ نہایت مشہور ہوا ہے اور وہاں بڑی بڑی جائیدادیں تباہ ہوگئی ہیں۔