غریبوں کے گھر نہیں توڑے جائیں گے:ڈی سی

ضلع مجسٹریٹ سرینگر اعجاز اسد کا کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی ہدایات کے مطابق انسدادِ تجاوزات مہم کے دوران غریب لوگوں کے ساتھ نہیں چھیڑا جائے گا۔اُنہوں نے کہا کہ لالچوک میں جاری ترقیاتی کاموں میں مزید سرعت آئے گی کیونکہ موسم میں بہتری واقع ہونے کے ساتھ ہی کام نائٹ شفٹوں میں شروع کیا جا ئے گا۔ ضلع مجسٹریٹ نے ان باتوں کا اظہار بدھ کو نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔اُنہوں نے کہا’ہم ایل جی صاحب کی ہدایات پر پوری طرح سے عمل کر رہے ہیں لہذا انسدادِ تجاوزات مہم کے دوران کسی بھی غریب یا اس شخص جس کے پاس زمین نہیں ہے، کے ساتھ نہیں چھیڑا جائے گا‘۔

وادی کشمیر کے بعض حصوں میں بدھ کے روز انسدادِ تجاوزات مہم کے خلاف ہڑتال رہی۔تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ ہڑتال کی کال کس نے دی تھی۔تفصیلات کے مطابق سرینگر کے بعض حصوں سمیت وادی کے اننت ناگ اور بارہمولہ اضلاع میں بدھ کو انسدادِ تجاوزات مہم کے خلاف ہڑتال رہی۔عینی شاہدین کے مطابق سرینگر کے بعض علاقوں میں دکان اور دیگر تجارتی سرگرمیاں بند رہیں تاہم سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل حسب معمول جاری رہی۔ایک دکاندار نے بتایا کہ انسدادِ تجاوزات مہم خلاف آج ہڑتال ہے۔بتادیں جموں وکشمیر میں انسدادِ تجاوزات مہم جاری ہے جس کے تحت سرکاری اراضی کو بازیاب کیا جا رہا ہے اور سرکاری اراضی پر تعمیر ڈھانچوں کو بھی منہدم کیا جا رہا ہے۔جموں وکشمیر کی سیاسی جماعتوں نے اس مہم کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لالچوک میں جاری ترقیاتی کاموں سرعت آئے گی کیونکہ موسم میں بہتری واقع ہونے کے ساتھ ہی نائٹ شفٹوں میں کام شروع کیا جا ئے گا۔تجاوزات کے متعلق جعلی فہرستیں منظر عام پر آنے کے متعلق پوچھے جانے پر مسٹر اعجاز اسد نے کہا’اب تک دو جعلی فہرستیں منظر عام پر آئی ہیں جن پر نہ کسی کی مہر ہے اور نہ دستخط، ان کے خلاف ایف آئی درج کی گئی ہے اور سائبر پولیس اس کی انکوائری کر رہی ہے‘۔اُنہوں نے جی 20 میٹنگ کے بارے میں کہا کہ سرینگر میں جی 20 میٹنگ کا انعقاد ہونے والا ہے جو جموں وکشمیر کے لئے فخر کا لمحہ ہے خاص کر سرینگر کے لوگوں کے لئے۔خود کشی کے واقعات پیش آنے کے پیش نظر پلوں کی فنسنگ کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ فنسنگ سے خود کشی کے واقعات کم نہیں ہوسکتے ہیں اس کے لئے کونسلنگ کی ضرورت ہے۔اُنہوں نے کہا کہ والدین کو اپنا رول ادا کرنا چاہئے اور ہم ان واقعات سے نمٹنے کے لئے بنیادی وجوہات کو دیھ رہے ہیں۔

Exit mobile version