پونچھ// صوبہ جموں کے پونچھ علاقہ میں سنیچر کو لوگ اسوقت حیران رہ گئے کہ جب انہوں نے 28سال قبل انتقال کرچکے ایک امامِ مسجد کے جسدِ خاکی کو قبر میں اس حد تک محفوظ پایا کہ گویا ابھی ابھی دفنا دئے گئے ہوں۔یہ واقعہ دھرنا مینڈھر کا ہے جہاں موجود ذرائع نے بتایا کہ نور محمد ولد ولی داد خان کی قبر کسی وجہ سے قبر ہوچکی تھی اور انکے عزواقارب اسکی مرمت کرنا چاہتے تھے۔وادی کشمیر کے بر عکس مینڈھر کے اس علاقہ میں پتھروں اور سیمنٹ سے بنی نیم پکی قبر بنانے کا رواج ہے اور 28سال قبل نور خان کی قبر بھی اسی طرح بنائی گئی تھی تاہم اسکی ایک دیوار کسی طرح ٹوٹ چکی تھی۔
نور خان لگ بھگ 30سال تک ایک مقامی مسجد کے پیش امام کے فرائض انجام دیتے رہے اور 28سال قبل انکا انتقال ہوگیا تھا
ذرائع کا کہنا ہے کہ سنیچر کو جب خان کے رشتہ دار قبر کی مرمت کرنے پہنچے تو انہیں یہ دیکھ کر خوشگوار حیرت ہوئی کہ صاحبِ قبر کا جسدِ خاکی اس حد تک محفوظ تھا کہ گویا ابھی ابھی سپردِ خاک کیا گیا ہو۔یہ خبر پھیلتے ہی یہاں لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی اور انہوں نے حیرت زدہ آنکھوں سے جسدِ خاکی دیکھا جس کا کفن بھی بنا ہوا تھا۔اس واقعہ کا ایک مختصر ویڈیو کَلپ تفصیلات کی یو ٹیوب چینل پر دستیاب ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ نور خان لگ بھگ 30سال تک ایک مقامی مسجد کے پیش امام کے فرائض انجام دیتے رہے اور 28سال قبل انکا انتقال ہوگیا تھااور انہیں معمول کے مطابق آبائی قبرستان میں دفن کردیا گیا۔
چناچہ اس خبر پر علاقے میں بڑی چرچے ہیں اور لوگ مرحوم امام مسجد کی صفاتِ حسنہ کو یاد کرتے ہوئے یہ کہتے سنے گئے کہ انہیں اللہ نے اعمالِ صالحہ کا انعام دیا ہے۔خان کی زندگی سے واقف رہے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ ایک سادہ منش اور نیک سیرت مسلمان تھے۔