پاکستانی کوہ پیما کی معجزاتی واپسی

پاکستانی کوہ پیما مرزا علی

(نیلوفر مغل،واشنگٹن )
نیپال میں آنے والے طاقت ور ترین زلزلے کی وجہ سے ماؤنٹ ایورسٹ اور قریبی بلند ترین چوٹیوں کو سر کرنےکے لیے آنے والے غیرملکی کوہ پیما یا تو اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے یا اُنھیں اپنا سفر ادھورا چھوڑ کر واپس جانا پڑا۔ مرزا علی بیگ، پاکستانی کوہ پیما ہیں، جو زلزلے کے وقت 6400میٹر کی بلندی پر تھے۔ اُنھوں نے سیٹلائٹ فون کے ذریعے اپنے شمالی بیس کیمپ سے ’وی او اے‘  سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیپال میں آنے والے شدید زلزلے کے جھٹکے پہاڑوں کی اونچائیوں پہ بھی محسوس کیے گئے۔ اُنھوں نے بتایا کہ یہ بہت ہی خوفناک اور دل ہلا دینے والا منظر تھا، جب گلیشئرز اپنی جگہ سے ہٹنا شروع ہوئے اور ہر طرف چیخ و پکار سنائی دے رہی تھی۔

نیپال میں آنے والے طاقت ور ترین زلزلے کی وجہ سے ماؤنٹ ایورسٹ اور قریبی بلند ترین چوٹیوں کو سر کرنےکے لیے آنے والے غیرملکی کوہ پیما یا تو اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے یا اُنھیں اپنا سفر ادھورا چھوڑ کر واپس جانا پڑا۔ مرزا علی بیگ، پاکستانی کوہ پیما ہیں، جو زلزلے کے وقت 6400میٹر کی بلندی پر تھے۔ اُنھوں نے سیٹلائٹ فون کے ذریعے اپنے شمالی بیس کیمپ سے ’وی او اے‘  سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیپال میں آنے والے شدید زلزلے کے جھٹکے پہاڑوں کی اونچائیوں پہ بھی محسوس کیے گئے۔ اُنھوں نے بتایا کہ یہ بہت ہی خوفناک اور دل ہلا دینے والا منظر تھا، جب گلیشئرز اپنی جگہ سے ہٹنا شروع ہوئے اور ہر طرف چیخ و پکار سنائی دے رہی تھی۔

Exit mobile version