مولانا محمود مدنی کی جموں کشمیر کے گورنر سے ملاقات

سرینگر// جمیعتِ علمائے ہند کے سرکردہ لیڈر اور جنرل سکریٹری محمود مدنی نےپیر کو سرینگر میں ریاستی گورنر این این ووہرا سے ملاقات کرکے ریاست کی موجودہ صورتحال پر انکے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔اس موقعہ پر وادی کے حالات کا خصوصی ذکر ہوا اور محمود مدنی نے گورنر کو کئی تجاویز دینے کے علاوہ انسے وادی کی صورتحال کے بارے میں دریافت کیا۔ذرائع کے مطابق یہاں کے راج بھون میں محمود مدنی نے گورنر کے ساتھ خلوت میں ملاقات کی اور دونوں کے درمیان مفصل تبادلہ خیال ہوا جس میں وادی میں پُرتشدد واقعات کے حوالے سے بات کی گئی۔

جموں کشمیر میں کسی بھی ہندوستانی عالم دین یا جمیعت علماءکا کوئی اثر و نفوس نہیں ہے اور نہ ہی باقی مسلم علاقوں کی طرح یہ علماءکشمیری مسلمانوں کی سوچ کو کوئی سمت دینے کی پوزیشن پر آ سکے ہیں۔

سرکاری طور جاری کردہ ایک مختصر بیان میں کہا گیا”جمعیت علماءہند کے جنرل سیکرٹری اور سابق پارلیمنٹ ممبر محمود احمد مدنی نے آج یہاں راج بھون میں گورنر این این ووہرا کے ساتھ ملاقات کی۔محمود احمد مدنی نے ریاست کی موجودہ صورتحال پر گورنر کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہوئے ریاست میں قیام امن کو یقینی بنانے کے لئے ایک مو¿ثر لائحہ عمل اپنانے پر زور دیا“۔تاہم ذرائع کے مطابق گورنر موصوف نے مدنی سے وادی میں جاری حالات کو بدلنے میں علماءکو اپنا رول نبھانے کی ترغیب دی حالانکہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ جموں کشمیر میں کسی بھی ہندوستانی عالم دین یا جمیعت علماءکا کوئی اثر و نفوس نہیں ہے اور نہ ہی باقی مسلم علاقوں کی طرح یہ علماءکشمیری مسلمانوں کی سوچ کو کوئی سمت دینے کی پوزیشن پر آ سکے ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ مدنی،جو اکثرو بیشتر وادی کے دوروں پر آتے رہے ہیں،دو ایک روز کیلئے یہاں قیام کرنے والے ہیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پی ڈی پی اور بی جے پی کی مخلوط سرکار حال ہی میں گر چکی ہے اور گذشتہ بدھ سے ریاست میں گورنر راج نافذ ہوچکا ہے جبکہ وادی کی صورتحال دن بدن ابتر ہوتی چلی جارہی ہے۔ان حالات میں محمود مدنی کا گورنر کے ساتھ ملاقی ہونا اہم قرار دیا جاسکتا ہے حالانکہ اس سے کسی بڑی پیشرفت کی توقع کرنا عبس ہے۔

Exit mobile version