بی جے پی سرکار نے باالآخر حج سبسڈی ختم کردی!

نئی دلی// برسوں تک جاری رہنے والے بحثو مباحثوں اور قیاس آرائیوں کے بعد بی جے پی کی سرکار نے با الآخر سفرِ حج کیلئے دی جانے والی سبسڈی کو ختم کرنے کا فیصبہ لے ہی لیا ہے۔ تاہم بھاجپا کا دعویٰ ہے کہ یہ اقدام بھی “اقلیتوں پر“ گویا ایک احسان ہے کہ بچت ہونے جارہی رقم سے انہیں “با اختیار“ بنایا جائے گا۔

نریندر مودی کی کابینہ میں اقلیتوں کے وزیر مختار عباس نقوی نے اس فیصبے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حج پر دی جاتی رہی سبسڈی کو ختم کرنے سے سات سو کروڑ روپے کی بچت ہوگی ۔ انکا کہنا ہے کہ یہ رقم اقلیتوں با الخصوص انکی بچیوں کی تعلیم پر خرچ کی جائے گی۔

چیزوں کا حساب و کتاب سمجھنے والے مسلمان لیڈروں کا یہ بھی ماننا رہا ہے کہ حکومت ایک طرف مسلمانوں کو سبسڈٰ دینے کا دم بھرتی رہی ہے جبکہ حاجیوں کو لانے اور لیجانے کا ذمہ انڈین ائر لائنز نامی سرکاری ہواباز کمپنی کو دیا گیا ہے جو بصورت دیگر خسارے پر چل رہی ہے۔

گوکہ بظاہر یہ ایک مسلمان مخالف اقدام ہے تاہم مسلمانوں کو اس کا زیادہ ملال نہیں ہے کیونکہ وہ پہلے ہی یہ سمجھتے رہے ہیں کہ سنسڈی کے نام پر انہیں بیوقوف بنایا جاتا رہا ہے۔ مسلمانوں کا ماننا ہے کہ حج چونکہ ماہ بھر پر محیط ایک طویل عمل ہے حکومت فقط سفر کرایہ پر سبسڈی دیکر یہ تاثر دیتی رہی ہے کہ جیسے وہ پوری اخراجات پر سبسڈی دیتی ہے۔چیزوں کا حساب و کتاب سمجھنے والے مسلمان لیڈروں کا یہ بھی ماننا رہا ہے کہ حکومت ایک طرف مسلمانوں کو سبسڈٰ دینے کا دم بھرتی رہی ہے جبکہ حاجیوں کو لانے اور لیجانے کا ذمہ انڈین ائر لائنز نامی سرکاری ہواباز کمپنی کو دیا گیا ہے جو بصورت دیگر خسارے پر چل رہی ہے۔ ایسی سوچ کے حامل لوگوں کا ماننا رہا ہے کہ احسان مسلمانوں پر جتلایا جاتا رہا ہے جبکہ خدمت انڈین ائر لائینز کی ہوتی رہی ہے جسے یکایک لاکھ سوا لاکھ مسافر مل جاتے ہیں۔

چناچہ انہی وجوہات کی بنا پر نہ صرف یہ کہ مسلمان حج سبسڈٰ کو ختم کئے جانے کے منصوبوں کی مخالفت نہیں کرتے تھے بلکہ اسد الدین اویسی جیسے کئی راہنما سامنے سے اس سبسڈی کو ختم کرنے کے لئے کہتے رہے ہیں۔ تاہم ایسا کہنے والوں کا کہنا ہے کہ سبسڈی ختم ہونے کے ساتھ ساتھ عازمین حج پر انڈین ائر لائنز کے ساتھ ہی سفر کرنے کی پابندی بھی ختم ہونی چاہیئے اور انہیں اپنی مرضی ساتھ کھلے بازار میں ہوا باز کمپنی کے انتخاب کا اختیار ہونا چاہیئے۔

مودی سرکار نے حال ہی حج پالیسی میں ترامیم کی ہیں جنکے مطابق شریعت اسلامی کی حدودوقیود کے برعکس خواتین کو محرم مرد کے بغیر بھی سفر حج کی اجازت ہوگی۔ اسکے علاوہ مودی سرکار نے عدالتی راستہ لیکر طلاق کے معاملے پر بھی “نیا قانون“ بنانے کی کوشش کی ہے جسکے مطابق مسلمان مرد اپنی زوجہ کو سہ طلاق دیتے ہی جیل پہنچادئے جائیں گے۔

Exit mobile version