سری نگر// عالمی شدت پسند تنظیم القاعدہ کی طرف سے ایک ویڈیو جاری کردی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کشمیر میں جیت کے لئے بھارت کی مختلف شہروں میں جنگ چھیڑنا ناگزیر ہے۔ منگل کی رات سامنے آنے والی ویڈیو میں القاعدہ برصغیر کے ترجمان اسامہ محمود نے کہا ہے کہ بھارت کشمیر پر اپنا قبضہ برقرار رکھنے کے لئے 6 لاکھ فوجی استعمال کررہا ہے۔
انگریزی روزنامہ انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق اسامہ محمود نے دھمکی دی ہے کہ جب بھارتی شہروں، کلکتہ ، بنگلور اور نئی دہلی، میں حملے کئے جائیں گے تو اسے (بھارت) کو عقل آئے گی اور وہ کشمیر کو چھوڑ دے گا۔ القاعدہ برصغیر کے ترجمان نے ویڈیو میں کہا ہے ”اس کے لئے ضروری ہے کہ برصغیر میں جہادی تحریک مستحکم ہوجائے اور پورے خطے کے مسلمان کشمیری عوام کے پیچھے کھڑے ہوں“۔ انہوں نے کہا ہے کہ انڈین آرمی اور، بقول ان کے ،ہندو حکومت کی پُرامن دنیا (بھارت) کو جنگ زدہ علاقہ میں بدل دیا جانا چاہیے۔
”اس کے لئے ضروری ہے کہ برصغیر میں جہادی تحریک مستحکم ہوجائے اور پورے خطے کے مسلمان کشمیری عوام کے پیچھے کھڑے ہوں“۔
اسامہ محمود کی ویڈیو سے قبل دوسری شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ (داعش)کے آن لائن اکاونٹ نے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں ایک غیر معروف کشمیری جنگجو تنظیم کی جانب سے داعش کے ساتھ وفاداری کا اعلان کیا گیا ہے۔ 14 منٹ طویل یہ ویڈیو 25 دسمبر کو ’ولایت کشمیر‘ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ شیئر کیا گیاتھا۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق یہ ویڈیو ظاہری طور پر سرینگر کے پائین شہر میں واقع تاریخی جامع مسجد کے علاقہ میں بنائی گئی ہے۔ جامع مسجد کے باہر اکثرو بیشتر نماز جمعہ کے اجتماعات کے بعد داعش کے پرچم نظر آتے ہیں۔ حالانکہ ریاست میں سرگرم جنگجو تنظیموں کے اتحاد متحدہ جہاد کونسل نے کئی بار یہاں القائدہ یا داعش جیسی تنظیموں کے کسی رول سے انکار کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ بھارتی ایجنسیاں کشمیر کی ”مبنی برحق تحریک“کو عالمی دہشت گردی کا حصہ بتانے کیلئے جان بوجھ کر القائدہ اور داعش جیسی تنظیموں کا نام لیتی ہیں۔تاہم حزب المجاہدین کے باغی ذاکر موسیٰ نے ”انصار غزوتہ الہند“نامی الگ گروپ کھڑا کرکے اسکے القائدہ کی مقامی شاخ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔