وزیرِ دفاع بننے کے بعد سیتھا رمن کا پہلا دورہ جموں کشمیر آج

سرینگر// جموں کشمیر میں ہندوپاک کے مابین لائن آف کنٹرول(ایل او سی) اور بین الاقوامی سرحد پر جاری کشیدگی کے دوران وزیر دفاع نرملا سیتھا رمن جمعہ کو ریاست کے دورے پر آرہی ہیں۔رمن کا وزیر دفاع بننے کے بعد جموں کشمیر جیسی حساس ریاست کا یہ پہلا دورہ ہوگا جسکے دوران دیگر افسروں کے علاوہ فوجی سربراہ جنرل بپن راوت بھی انکے ساتھ ہونگے۔

دفاعی ذرائع نے بتایا کہ وزیر دفاع نرملا سیتھا رمن جمعہ کو وادی کے دورے پر پہنچ رہی ہیں اور اس دوران وہ ریاست میں تعینات فوجی کمانڈروں کے ساتھ بات چیت کرکے حفاظت سے متعلق تازہ ترین صورتحال کی جانکاری حاصل کریں گی۔یہ رواں ماہ کی 3تاریخ کو وزیر دفاع کا عہدہ سنبھالنے کے بعد نرملا سیتھا رمن کا ریاست کا پہلا دورہ ہوگا۔وزیر دفاع ایک ایسے وقت پر ریاست کا دورہ کررہی ہیں جب ہند پاک بین الاقوامی سرحد اور حد متارکہ پر گولی باری کے باعث صورتحال انتہائی کشیدہ بنی ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق وزیر دفاع کے ہمراہ فوج کے سربراہ جنرل بپن راوَت کے علاوہ وزارت دفاع کے اعلیٰ اہلکار اور سینئر فوجی کمانڈر بھی ہونگے ۔

وزیر دفاع ایک ایسے وقت پر ریاست کا دورہ کررہی ہیں جب ہند پاک بین الاقوامی سرحد اور حد متارکہ پر گولی باری کے باعث صورتحال انتہائی کشیدہ بنی ہوئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر دفاع جمعہ کی صبح نئی دلی سے براہ راست سرینگر پہنچیں گی جہاں انہیں پاکستان کے ساتھ لگنے والی ایل او سی ا ور بین الاقوامی سرحد اور چین کے ساتھ لگنے والی حقیقی لائن آف کنٹرول کی موجودہ صورتحال کے بارے میں مفصل جانکاری فراہم کی جائے گی۔اس مقصد کےلئے سرینگر میں قائم فوج کے 15کور ہیڈکوارٹر پر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوگی جس میں فوج کی تیاریوں کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔میٹنگ کے دوران انہیں وادی کی مجموعی حفاظتی صورتحال اور کنٹرول لائن کے حالات پر بریفنگ دی جائے گی ۔اس سلسلے میں خاص طور پر جنگجوﺅں کی سرگرمیوں ، ان کے خلاف جاری کارروائیوںاور دراندازی کی نوعیت جیسے موضوعات زیر بحث آئیں گے۔ذرائع نے بتایا کہ سرینگر میں قیام کے دوران نرملا سیتھا رمن ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور گورنر این این ووہرا کے ساتھ بھی علیٰحدہ علیٰحدہ ملاقات کرکے ریاست کی مجموعی صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گی۔سرینگر میں رات بھر قیام کے بعد اپنے دورے کے اگلے مرحلے کے تحت وزیردفاع اور فوجی سربراہ سنیچر30ستمبر کولداخ خطے میں واقع دنیا کے بلند ترین محاذ جنگ سیاچن گلیشئر کا بھی دورہ کرکے وہاں تعینات افسران اور اہلکاروں سے ملاقات کریں گے۔وزیر دفاع سنیچر کو ہی واپس نئی دلی روانہ ہونگی۔

Exit mobile version