بیجنگ// چین کے سرکاری اخبار گلوبل ٹائمز میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چین ڈوکلام کے متنازعہ علاقے سے انڈین فوجیوں کو باہر نکالنے کے لیے آئندہ دو ہفتے کے اندر بھارت کے خلاف محدود نوعیت کی جنگ کی تیاری کر رہا ہے۔گلوبل ٹائمز نے اس مضمون میں شنگھائی اکیڈمی آف سوشل سائنسز کے محقق ہو زی یانگ کے حوالے سے لکھا ہے کہ چین ڈوکلام میں انڈیا اور چین کے درمیان موجودہ فوجی تعطل کو بہت دنوں تک جاری نہیں رہنے دے گا۔ انڈین فوجیوں کو ڈوکلام سے باہر نکالنے کے لیے دو ہفتے کے اندر محدود نوعیت کی فوجی کارروائی شروع ہو سکتی ہے۔
مودی حکومت کا قدم علاقائی سلامتی اور امن کے لیے خطرہ ہے۔ یہ انڈیا کی تقدیر اور ملک کے عوام کی فلاح کے ساتھ جوا ہے۔ اگر مودی حکومت اپنی ضد پر ڈٹی رہی تو یہ ملک کو ایک ایسی جنگ میں دھکیل دے گی جسے روکنا انڈیا کے کنٹرول میں نہیں ہو گا۔
ہوزی یانگ نے مزید کہا کہ انڈیا کے خلاف فوجی کارروائی شروع کرنے سے پہلے چینی حکومت انڈیا کی وزارت خارجہ کو مطلع کرے گی۔بیجنگ سے شائع ہونے والے سرکاری اخبار میں یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب انڈیا کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے جمعے کو پارلیمان میں کہا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ٹکراﺅ سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا اور ہر مسئلے کو بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا سکتا ہے۔
گلوبل ٹائمز نے ہفتہ کو اپنے اداریے میں انتہائی سخت لب و لہجہ اختیار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ انڈیا نے ایک ایسے ملک کو چیلنج کیا ہے جو اس کے مقابلے کہیں زیادہ طاقتور ہے۔ شاید جنوبی ایشیا میں وہ اپنی علاقائی اجارہ داری اور مغربی میڈیا کے تبصروں سے اس حد تک اندھا ہو گیا ہے کہ اسے یہ یقین ہونے لگا کہ وہ چین جیسے طاقتور ملک کے ساتھ اسی طرح پیش آ سکتا ہے جیسے وہ جنوبی ایشیا کے ملکوں کے ساتھ پیش آتا ہے۔
اخبار نے لکھا ہے کہ گزشتہ ایک مہینے سے پیپلز لبریشن آرمی حرکت میں ہے۔ ہمیں امید ہے کہ چینی فوج نے ٹکراﺅ کے لیے اپنی تیاری مکمل کر لی ہے۔اخبار نے لکھا ہے کہ نریندر مودی کی حکومت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کررہی ہے اور انڈیا کے قومی وقار اور پرامن ترقی کے عمل کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ مودی کو چینی فوج کی عظیم طاقت اور اس کے ساز وسامان کے بارے میں پتا ہونا چاہیے۔ انڈین فوج کا چینی فوج سے کوئی موازنہ ہی نہیں ہے۔ چینی فوج سرحدی خطے میں تمام بھارتی فوجیوں کو تباہ کرنے کی قطعی اہلیت رکھتی ہے۔
اخبار نے مزید لکھا ہے کہ مودی حکومت کا قدم علاقائی سلامتی اور امن کے لیے خطرہ ہے۔ یہ انڈیا کی تقدیر اور ملک کے عوام کی فلاح کے ساتھ جوا ہے۔ اگر مودی حکومت اپنی ضد پر ڈٹی رہی تو یہ ملک کو ایک ایسی جنگ میں دھکیل دے گی جسے روکنا انڈیا کے کنٹرول میں نہیں ہو گا۔