سرینگر// نیشنل انسٹیچیوٹ آف ٹیکنالوجی یا این آئی ٹی سرینگر کی ویب سائٹ کو نا معلوم ہیکروں نے ہیک کرکے اسکا سارا مواد ہٹاکر اس پر ”کشمیر کی آزادی“کے نعرے اور اس طرح کے پیغامات شائع کردئے ہیں۔ویب سائٹ کے پہلے صفحے یا ہوم پیج پر ہیکروں نے اس طرح کی عبارت رکھ دی ہے”ہر روز کشمیرمیں سینکڑوں کشمیریوں کی تذؒیل ہوتی ہے،عصمت ریزی ہوتی ہے اور یہاں تک کہ انڈین آرمی کے ہاتھوں اُنکا قتل کردیا جاتا ہے۔ہم جنگ نہیں چاہتے ہیں۔اپنی بندوقیں واپس لے جاو اور چلے جاو جہاں سے بھی آئے ہو“۔
”کشمیر کو آزادی دو….آزادی ہمارا مقصد ہے۔کشمیر فوجی حکومت نہیں چاہتا ہے۔بچوں کو قتل کرنا خواتین کی عصمت ریزی کرنا اور مردوں کو قید کرنا بند کردو،ان سبھی کو آزادی چاہیئے“۔
”آل پاک سائبر سکلزممبرس“کے بطور اپنا تعارف کرانے والے ان ہیکروں نے مزید کہا ہے کہ انکا مقصد کشمیر کو آزاد کرانا ہے۔چناچہ ایک اور پیغام میں انہوں نے این آئی ٹی کی ویب سائٹ پر یوں لکھا ہے”ہم فقط آزادی چاہتے ہیں،آپ ہمیں مار سکتے ہیں لیکن ہم سبھی کو نہیں مار سکتے،ہم ہار نہیں مانیں گے“۔ہیکروں نے مزید لکھا ہے”ہار جانے کا تو کوئی سوال ہی نہیں ہے“۔ویب سائٹ پر لگائے گئے ایک اور پوسٹر میں ان نا معلوم ہیکروں نے لکھا ہے”ہیکڈ بائیSH11:ٹیم پاک سائبر سکلز“۔اسکے علاوہ انہوں نے وزیراعظم مودی کے خلاف بھی نعرے درج کئے ہیں۔
ہیکروں نے خود ہی ایک سوال بھی پوچھا ہے”کیا آپ کو پتہ ہے کہ آپ کو ہیک کیوں کیا گیا ہے“اور پھر وہ خود ہی جواب دیتے ہوئے لکھتے ہیں”کشمیر کو آزادی دو….آزادی ہمارا مقصد ہے۔کشمیر فوجی حکومت نہیں چاہتا ہے۔بچوں کو قتل کرنا خواتین کی عصمت ریزی کرنا اور مردوں کو قید کرنا بند کردو،ان سبھی کو آزادی چاہیئے“۔این آئی ٹی میں ذرائع نے کہا کہ اس معاملے کو پولس کی نوٹس میں لایا گیا ہے اور سرینگر میں قائم سائبر پولس نے اسکا نوٹس لیا ہے جبکہ ادارے کی جانب سے ویب سائٹ کی بحالی کا کام شروع کردیا گیا ہے۔اس دوران اس معاملے کی بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع کردی گئی ہے اورابتدائی چھان بین کے بعد سائبر ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہیکنگ کا یہ واقعہ پاکستان سے انجام دیا گیا ہے کیونکہ ویب سائٹ پر پاکستانی ہیکر گروپ کا حوالہ بھی دیا گیا تھا۔
”ہر روز کشمیرمیں سینکڑوں کشمیریوں کی تذؒیل ہوتی ہے،عصمت ریزی ہوتی ہے اور یہاں تک کہ انڈین آرمی کے ہاتھوں اُنکا قتل کردیا جاتا ہے۔ہم جنگ نہیں چاہتے ہیں۔اپنی بندوقیں واپس لے جاو اور چلے جاو جہاں سے بھی آئے ہو“۔
قابل ذکر ہے کہ کشمیر چیتا کے نام سے ایک گروپ نے چند ماہ قبل جنوبی بھارت کے دو ہوائی اڈوں کی ویب سائٹ ہیک کرکے اسی طرح کے پیغامات اَپ لوڈ کئے۔اسی گروپ نے کئی ماہ قبل آل انڈیا انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز رائے پور کی ویب سائٹ بھی ہیک کی گئی تھی۔ سال2013میں پاکستانی ہیکروں نے اندرا گاندھی انٹر نیشنل ائر پورٹ نئی دلی کے شعبہ امیگریشن کی ویب سائٹ بھی ہیک کرلی تھی جس دوران ویب سائٹ کا ہوم پیج ہٹاکر اس پر مختلف پیغامات اور گانے اَپ لوڈ کئے گئے۔