ذاکرکی بھارتی مسلمانوں کو”غزوہ ہند“ میں شامل ہونے کی دعوت

سرینگر// حزب المجاہدین کے باغی کمانڈر ذاکر موسیٰ نے میرٹ میں چلتی ٹرین میں ایک مسلم خاتون کی عصمت ریزی کئے جانے اور ہندوستانی مسلمانوں کی خاموشی پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستانی مسلمانوں پر بے غیرت ہونے کے فقرے کستے ہوئے اُنہیں بغاوت پر اُکسانے کی کوشش کی ہے۔ یہ پہلی بار ہے کہ جب جموں کشمیر میں سرگرم جنگجووں نے ہندوستانی مسلمانوں کو یوں سرِ عام ہتھیار اُٹھاکر بغاوت کرنے کی ترغیب دی ہو۔

”مجھے لگتا ہے کہ سب سے بے غیرت قوم ہندوستانی مسلمانوں کی ہی ہے،مسلمان بھائیو ابھی بھی موقعہ ہے اس ظلم کے خلاف کھڑا ہوجاو اور غزوہ ہند میں ہمارا ساتھ دو“۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک پر جاری کردہ ایک تازہ صوتی پیغام میں ذاکر موسیٰ نے ہندوستانی مسلمانوں کو اشتعال دلاتے ہوئے انہیں ”غزوہ ہند“میں شامل ہونے کے لئے اُکسایا ہے۔پیغام میں ذاکر موسیٰ کو کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے”بجنور میں ایک مسلم خاتون کی چلتی ٹرین میں ایک پولس والے سے اس حالت میں عصمت لوٹی ہے کہ جب وہ روزے سے تھیں،بہن میں شرمندہ ہوں کہ ہم کچھ نہیں کر پائے آپ کے لئے“۔وہ مزید کہتے ہیں”اور ہندوستان میں جو مسلمان ہیں کتنے بے غیرت ہوگئے ہیں،شرم آنی چاہیئے انکو اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہوئے….بے غیرت،اسلام امن ہے کی رٹ لگائے بیٹھے ہیں،ہماری بہنوں بیٹیوں کی عصمتیں لوٹی جارہی ہے اور یہ ظلم کے خلاف کھڑا ہونا تو دور آواز بھی نہیں اٹھا پارہے ہیں“۔

ہندوستانی مسلمانوں کی غیرت کو چلینج کرتے ہوئے ذاکر موسیٰ کہتے ہیں”مجھے لگتا ہے کہ سب سے بے غیرت قوم ہندوستانی مسلمانوں کی ہی ہے،مسلمان بھائیو ابھی بھی موقعہ ہے اس ظلم کے خلاف کھڑا ہوجاو اور غزوہ ہند میں ہمارا ساتھ دو“۔ذاکر موسیٰ نے کئی احادیث کا بھی حوالہ دیا ہے۔ذاکر موسیٰ نے مذکورہ خاتون کی عصمت ریزی کرنے والوں کے لئے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے”ہم ایک ایک سے بدلہ لیں گے“۔

حزب المجاہدین کے نامور کمانڈر بُرہان وانی کے ساتھ رہے ذاکر موسیٰ کو وانی کے مارے جانے کے بعد انکا جانشین بنایا گیا تھا تاہم گزشتہ دنوں تنظیم کے ساتھ نظریاتی اختلاف کرکے وہ باغی ہوگئے تھے۔موسیٰ نے علیٰحدگی پسند قیادت کو سیکیولر خیالات چھوڑ کر نفاذِ شریعت کے لئے کام کرنے کو تیات ہونے یا پھر قتل ہونے کے لئے تیار ہونے کی دھمکی دی تھی۔اسی طرح کے ایک صوتی پیغام میں انہوں نے علیٰحدگی پسند قیادت کو قتل کرکے سرینگر کے لالچوک میں انکی گردنیں لٹکانے کی شدید دھمکی دی تھی تاہم حزب المجاہدین نے انکے اس بیان سے لا تعلقی کا اظہار کیا جس سے دلبرداشتہ ہوکر ذاکر نے تنظیم سے بغاوت کرلی۔

آج کے پیغام میں بھی ذاکر نے کہا ہے کہ انکی سرگرمیاں کشمیر تک محدود رہنے والی نہیں ہیں بلکہ وہ پورے ہندوستان اور پھر دنیا میں نفاذِ شریعت کے لئے سرگرم ہیں۔

آج کے پیغام میں بھی ذاکر نے کہا ہے کہ انکی سرگرمیاں کشمیر تک محدود رہنے والی نہیں ہیں بلکہ وہ پورے ہندوستان اور پھر دنیا میں نفاذِ شریعت کے لئے سرگرم ہیں۔انکی اس سوچ کو جموں کشمیر میں سرگرم علیٰحدگی پسند سیاسی اعتبار سے اپنی ”تحریک“کے منافی گردانتے ہیں اور بعض لوگ ذاکر موسیٰ کو آئی ایس آئی ایس کے نظریات کا حامی مانتے ہیں حالانکہ انہوں نے حزب المجاہدین چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ وہ آئی ایس آئی ایس کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ہیں۔

Exit mobile version