نئی دلی // قومی سلامتی کے معاملے پر سمجھوتے کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ ہنس راج اہیر نے این آئی اے کی حوالہ مخالف مہم کا دفاع کرتے ہوئے سخت الفاظ میں کہا کہ کشمیری علیحدگی پسندوں کو آزادی کے صحیح معنیٰ پڑھائے جائیں گے۔ ہنس راج اہیر نے بھی این آئی اے کے حوالہ مخالف کریک ڈاﺅن کو صحیح و بر وقت قرار دیتے ہوئے واضح کر دیا کہ جو کوئی بھی کسی دوسرے ملک کی ایماءپر یا فنڈنگ کے ذریعے بھارت کی قومی سلامتی یا سالمیت کے منافی حرکات کا مرتکب ہوگا ، اس کے خلاف ضرور کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔
ہنس راج اہر نے کہا کہ میں ملکی عوام کو یہ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ کشمیر میں سرگرم علیحدگی پسندوں کے خلاف این آئی اے کی مہم تب تک نہیں رُکے گی جب تک نہ ان علیحدگی پسند لیڈروں کو آزادی کے صحیح معنیٰ سمجھائے اور پڑھائے جائیں گے۔ یاد رہے کہ حریت لیڈر نعیم احمد خان و دیگراں کے ایک ٹیلی ویژن سٹنگ آپریشن میں سنسنی خیز انکشافات کرنے کے بعد سے این آئی اے نے علیٰحدگی پسندوں کا کریک ڈاون شروع کیا ہے اور ابھی تک درجنوں مقامات پر چھاپے مارے جاچکے ہیں جبکہ یہ کارروائی جاری ہے۔
ملکی عوام کو یہ یقین دلانا چاہتا ہوں کہ کشمیر میں سرگرم علیحدگی پسندوں کے خلاف این آئی اے کی مہم تب تک نہیں رُکے گی جب تک نہ ان علیحدگی پسند لیڈروں کو آزادی کے صحیح معنیٰ سمجھائے اور پڑھائے جائیں گے۔
ادھرمرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے دعویٰ کیا کہ کشمیری عوام علیحدگی پسند عناصر سے نجات چاہتے ہیں۔ جتندر سنگھ نے کہا کہ دنیا کو پتہ چل جائیگا کہ کشمیر میں کچھ لوگ اس طرح حالات کو دوسرے ملک کیلئے بگاڑتے رہے ہیں۔ جتندر سنگھ نے کہا کہ کشمیری بھی یہی چاہتے ہیں کہ جو لوگ ان کی روز مرہ زندگی میں بار بار رخنہ ڈالتے ہیں ، ان کو بے نقاب کیا جانا چاہئے۔ مرکزی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی ایک اہم کام انجام دے رہی ہے کیونکہ کشمیر میں حوالہ کے ذریعے فنڈنگ کا معاملہ قومی سلامتی سے جڑا ہوا ہے ، جس کے بارے میں بھارت سرکار کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔