نئی دہلی// وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے حکمت عملی زیرِ ترتیب ہے تاہم وہ ابھی اس کا انکشاف نہیں کرسکتے ہیں۔اُنہوں نے کہا ہے کہ اس مسئلے کو حل تو کیا جا سکتا ہے تاہم یہ سب چُٹکی بجا کر نہیں کیا جا سکتا ہے بلکہ اس میں وقت لگے گا۔
وزیرِ داخلہ نے کہا کہ حکومت کشمیر میں” دہشت گردی“ کو’ ’سیاسی یافوجی “مسئلہ کے طور پرنہیں بلکہ ایک مستقل”مسئلہ “کے طور پر دیکھتی ہے اور اس کا مستقل حل نکالنے کی حکمت عملی پر کام کر رہی ہے۔
وزارت داخلہ کے تین سال کے کام کاج کاحساب پیش کرنے کے مقصد سے طلب کی گئی پریس کانفرنس میں سنگھ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل چٹکی بجا کر یا مہینوں میں نہیں نکالا جا سکتا،یہ1947سے مسئلہ پڑا ہے، حکومت کے پاس اس کے لئے حکمت عملی ہے جس کو فی الوقت سامنے نہیں لایا جا سکتا لیکن اس پر کام ہو رہا ہے اور اس مسئلے کا مستقل حل نکالا جائے گا۔ اُنکا کہنا تھا کہ مودی حکومت مسئلے کا مستقل حل نکالنے اور اسکے لئے وہاں مختلف فریقوں سے بات چیت کا راستہ بھی ہموار کرے گی۔ وزیرِ داخلہ نے کہا کہ حکومت کشمیر میں” دہشت گردی“ کو’ ’سیاسی یافوجی “مسئلہ کے طور پرنہیں بلکہ ایک مستقل”مسئلہ “کے طور پر دیکھتی ہے اور اس کا مستقل حل نکالنے کی حکمت عملی پر کام کر رہی ہے۔ اُنہوں نے کہا”لوگوں کو اسے ٹکڑوں میں دیکھنے کی عادت بنی ہوئی ہے“۔ ”مودی حکومت اس کے حل کے لئے مربوط راستہ اختیارکرے گی جس میں فوجی اور سیاسی دونوں کی ہم آہنگی ہوگی۔اُنہوں نے کہا”ہم جموں و کشمیر کے مستقبل کی راہ کا ہر پتھرہٹائیں گے ، قدرت نے کشمیر کو وردان دیا ہے اور وہاں کے نوجوانوں کے ہاتھوں میں جوصلاحیت ہے ، اس کا ملک کی ترقی میں استعمال کیا جائے گا، یہ ہاتھ پتھر پھینکنے کے لئے نہیں ہیں“۔
راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ کچھ طاقتیں پاکستان کی شہ پر نوجوانوں کو گمراہ کر رہی ہیں اور ان قوتوں کے اپنے مفادات ہیں لیکن ان قوتوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا اور انہیں نوجوانوں کے ساتھ کھلواڑ کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ جموں و کشمیر میں ”دہشت گردی“ کے لئے پاکستان کو براہِ راست ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ وہ اپنے یہاں سندھ، بلوچستان اور مشرقی پاکستان کو نہیں سنبھال سکا لیکن ہندوستان کے خلاف ان قوتوں کا استعمال کر رہا ہے۔
جموں و کشمیر میں ”دہشت گردی“ کے لئے پاکستان کو براہِ راست ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ وہ اپنے یہاں سندھ، بلوچستان اور مشرقی پاکستان کو نہیں سنبھال سکا لیکن ہندوستان کے خلاف ان قوتوں کا استعمال کر رہا ہے۔
حریت لیڈروں کو مبینہ طورسرحد پار سے ہورہی فنڈنگ سے منسلک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ یہ طویل نہیں چلے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ سب کو پتہ ہے کہ قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے ) اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ این آئی اے ایک خود مختار ادارہ ہے اور حکومت اس کے کام کاج میں مداخلت نہیں کرتی۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کو طے کرنا ہے کہ وہ بات چیت کا ماحول بناتا ہے یا نہیں۔ مودی حکومت نے اقتدار میں آنے کے پہلے دن سے ہی پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کو ترجیح دی تھی اور وہ ان رشتوں کو مضبوط بنانے کی پوری کوشش کرتی ہے۔
راجناتھ سنگھ نے یہاں پریس کانفرنس میں اپنی وزارت کی تین سال کی کامیابیوں کی تفصیلات بتا تے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں سرجیکل اسٹرائک کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں 75 فیصد کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے 2017 کے دوران ریاست میں 368 دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ملک میں آئی ایس آئی ایس کو قدم جمانے کا موقع نہیں دیا گیا ہے اور اس کے 90 حامیوں کو ملک کے مختلف حصوں سے گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دہشت گرد تنظیم کو کنٹرول کرنے میں کامیابی ملی ہے۔