سرینگر//جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے لیڈر یٰسین ملک نے نئی دلی کی ایک ٹیلی ویژن رپورٹر کے خلاف پولس میں شکایت درج کرائی ہے کہ جنہوں نے مبینہ طور ملک کی اجازت کے بغیر اُنکے بیڈروم میں گھس کر پُراسرار انداز میں ریکارڈنگ کرنے کی کوشش کی تھی۔یٰسین ملک کا کہنا ہے کہ وہ تب سوئے ہوئے تھے کہ جب صبح سویرے نئی دلی کی ایک ٹیلی ویژن رپورٹرکو انہوں نے اُنکے بیڈروم میں گھس کر کوئی ویڈیو شوٹ کرنے کی کوشش کرتے دیکھا۔
یہ دیکھ کر اُنہوں نے اعتراض کیا اور یہ سوچ کر کہ مذکورہ رپورٹر کیا پتہ کیا ریکارڈ کررہی ہیں اُنہوں نے انکے ہاتھ سے فون چھین لیا
ایک پریس کانفرنس کے دوران یٰسین ملک نے کہا کہ وہ یہ دیکھ کر حیران ہوگئے کہ مذکورہ لڑکی انکے کمرے میں گھس رہی ہیں اور کوئی اجازت مانگے بغیر اپنے سمارٹ فون سے ریکارڈ نگ کر رہی ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ یہ دیکھ کر اُنہوں نے اعتراض کیا اور یہ سوچ کر کہ مذکورہ رپورٹر کیا پتہ کیا ریکارڈ کررہی ہیں اُنہوں نے انکے ہاتھ سے فون چھین لیا ۔یٰسین ملک نے اسے پیشہ ورانہ اصولوں کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ رپورٹر کو اگر انکا انٹرویو ہی کرنا تھا تو انہیں پیشگی وقت مانگنا چاہیئے تھاتاہم اُنہوں نے ایسا نہیں کیا۔اُنہوں نے الزام لگایا کہ رپورٹر نے ان کی بہن کو یہ دھوکہ دیا کہ وہ پہلے ہی وقت مانگ چکی ہیں اور یہ جان کر انکی بہن نے انہیں ملک کے کمرے تک پہنچایا ۔
لبریشن فرنٹ کے لیڈر نے چلینج کرتے ہوئے کہا کہ اگر مذکورہ رپورٹر یہ ثابت کرینگی کہ اُنہوں نے پیشگی وقت لینے کی فقط کوشش بھی کی تھی تو وہ سیاست سے سبکدوشی اختیار کرینگے۔اُنہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ”بھارتی میڈیا“کشمیر اور یہاں کی علیٰحدگی پسند تحریک کی کردار کشی کرتے ہوئے فوج اور سکیورٹی فورسز سے سرزد ہورہے جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش میں ہے۔
انہوں نے یہ ضرور کہا کہ فروری میں انکے پاس مظفر نام کا ایک شخص یہ پیشکش لے آیا تھا کہ وہ انہیں ”بھارتی صنعت کاروں“سے کروڑوں روپے دلواسکتا ہے
دلچسپ ہے کہ یہ واقعہ ایسے میں پیش آیا ہے کہ جب ایک ٹیلی ویژں چینل نے حال ہی کئی علیٰحدگی پسندوں کا اسٹنگ آپریشن کرکے انسے یہ انکشاف کروایا کہ وہ پاکستان سے پیسہ لیکر وادی کی سڑکوں پر ہنگامہ کرواتے آرہے ہیں۔ اس حوالے سے ایک سوال کے جواب میں یٰسین ملک نے کہا کہ وہ اس پوزیشن میں نہیں ہیں کہ کسی اور کی جانب سے بولیں بلکہ یہ سوال اُنہی سے پوچھا جانا چاہیئے کہ جنکے بارے میں اسٹنگ آپریشن کئے جانے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔تاہم انہوں نے یہ ضرور کہا کہ فروری میں انکے پاس مظفر نام کا ایک شخص یہ پیشکش لے آیا تھا کہ وہ انہیں ”بھارتی صنعت کاروں“سے کروڑوں روپے دلواسکتا ہے تاہم یٰسین ملک نے کہا کہ انہیں معاملہ مشکوک لگا اور اُنہوں نے مظفر کے منھ پر یہ کہتے ہوئے انہیں واپس لوٹا دیا کہ وہ لوگ انہیں اتنی بڑی رقم کسی کو دینے کے لئے کیوں دینے لگے۔