سی آرپی کے لئے بُلٹ پروف گاڑیوں کو منظوری!

سرینگر(نمائندہ تفصیلات)

وادی کشمیر میں روز بروز علیٰحدگی پسند جنگجووں کی سرگرمیاں میں ہو رہے اضافہ سے پریشان سرکاری ایجنسیاں جارحانہ اقدامات کے ساتھ ساتھ سرکاری فورسز کے بچاو کے لئے بھی نئے اقدامات میں مصروف ہیں جنکی ایک کڑی کے تحت وادی میں تعینات سی آر پی ایف کو بُلٹ پروف گاڑیاں فراہم کرائی جارہی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فورس کو تجرباتی طور دو گاڑیاں دی بھی جاچکی ہیں جنہیں ابھی وادی میں آزمایا جارہا ہے تاکہ ،کامیاب رہنے کی صورت میں،ایسا مزید فلیٹ حاصل کر لیا جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ماضی قریب میں کئی بار جنگجووں کی جانب سے سی آر پی ایف کی کانوائے کو نشانہ بنائے جانے سے تشویش میں آئی اس فورس نے مرکزی سرکار سے مختلف اقدامات و انتظامات کے لئے درخواست دی ہوئی ہے جس پر عمل کرتے ہوئے وزارتِ داخلہ نے اسے گاڑیوں کو بُلٹ پروف بنانے کا انتظام کرنے کے لئے کہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سی آر پی ایف سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ٹرانسپورٹ فلیٹ میں موجود ایک سو بسوں کو بُلٹ پروف بنوائے تاکہ ان بسوں کو کانوائے میں فورس کے اہلکاروں کو لانے لیجانے کے لئے استعمال کیا جا سکے۔ان ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں وزارتِ داخلہ نے سی آر پی ایف کے لئے ابتدائی طور دس کروڑ روپے کی رقم منظور بھی کر دی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ سی آر پی ایف نے فی الوقت یسی دو گاڑیاں حاصل کر لی ہیں اور ان پر تجربہ کیا جارہا ہے تاکہ مزید گاڑیوں میں اس طرح کا انتظام کیا جاسکے کہ جنگجووں کے حملے کی زد میں آنے پر فورسز اہلکاروں کو کوئی گزند نہ پہنچنے پائے۔پتہ چلا ہے کہ اسکے علاوہ ایک اور منصوبے کے تحت سوا دو سو چھوٹی گاڑیوں کے حصول کو بھی منظوری دی جا چکی ہے جسکے لئے 115کروڑ روپیوں کے مصرف کا تخمینہ ہے جبکہ15کروڑ روپے کی قیمت کی 10ایسی گاڑیوں کہ جو بارودی سرنگوں کے حملوں سے محفوظ ہوں،ایک ایک کروڑ روپے قیمت والی چار ایمبولنس گاڑیوں کی منظوری کے علاوہ 80لاکھ روپے تک کی لاگت سے ایسی گاڑی بنوانے کا منصوبہ بھی منظور کر دیا گیا ہے کہ جسے وادی میں احتجاجی مطاہرین کو قابو کرنے میں استعمال کیا جاسکے۔
اس سب کے ساتھ ساتھ وزارتِ داخلہ نے سی آر پی ایف کو چوکنا رہنے کے لئے کہا ہے اور ہدایت دی ہے کہ کانوائے کو حملوں کی زد میں آنے سے بچانے کے اقدامات کے تحت ”روڈ اوپننگ پارٹی“کو مظبوط ، مستحکم اور موثر بنایا جانا چاہیئے۔یاد رہے کہ وادی کشمیر میں تیزی کے ساتھ ملی ٹینسی پھیل رہی ہے اور ماضی قریب میں جنوبی کشمیر میں کئی بار سی آر پی ایف کی کانوائے کو نشانہ بناتے ہوئے کئے گئے حملوں میں کئی اہلکاروں کو ہلاک یا زخمی کر دیا گیا ہے۔سی آر پی ایف کا ماننا ہے کہ گالیوں سے متاثر نہ ہونے والی گاڑیوں کے حصول سے ایک طرف جوانوں کا حوصلہ بڑھے گا اور دوسری جانب جنگجووں کے لئے مشکلیں بڑھیں گی کہ بُلٹ پروف گاڑیوں کو گزند پہنچانا آسان کام نہیں ہو گا۔

Exit mobile version