کانگریس لیڈر راہُل گاندھی نے باالآخر برطانیہ جانے سے قبل اپنے بال اور ’مارکس وادی‘ داڑھی،جو اُنہوں نے کنیا کماری سے لیکر کشمیر تک کی اپنی بھارت جوڑو یاترا کے دوران بڑھائی تھی، ترشوائی ہے۔ مسٹر گاندھی کیمبرج میں طلاب کو لیکچر دیتے ہوئے ایک نئے اوتار میں دکھائی دئے اور اُنکے نئے حُلئے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔
راہُل گاندھی کا نیا حُلیہ ایک ’ٹیپیکل کارپوریٹ حُلیہ‘ ہے اور اُنہوں نے پوری داڑھی منڈھوانے کی بجائے خوبصورتی سے داڑھی بنوائی ہے جو غالباََ اب ہمیشہ بنی رہے گی۔
اپنی چار ماہ طویل بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہُل گاندھی نے شدید سردی کے باوجود نصف آستینوں والی سفید ٹی شرٹ پہنے رہنے کے ععلاوہ لمبی بالوں اور داڑھی کی وجہ سے خود کو موضوعِ بحث بنائے رکھا تھا۔ بعض لوگوں نے اُنکی لمبی داڑھی کو ’مارکس وادی‘ قرار دیا تھا جبکہ ایک بھاجپا لیڈر نے اُنکی لمبی ،اور کسی حد تک بے ترتیب ،داڑھی کو سابق عراقی صدر صدام حُسین کی داڑھی کے مشابہ بتایا تھا۔واضح رہے کہ سقوطِ بغداد کے بعد صدام حُسین عرصہ تک رپوش رہنے کے بعد جب امریکیوں کے ہاتھ لگے تھے تو اُنکی داڑھی بڑھی ہوئی اور بے ترتیب تھی۔
راہُل گاندھی کا نیا حُلیہ ایک ’ٹیپیکل کارپوریٹ حُلیہ‘ ہے اور اُنہوں نے پوری داڑھی منڈھوانے کی بجائے خوبصورتی سے داڑھی بنوائی ہے جو غالباََ اب ہمیشہ بنی رہے گی۔وہ ایک سیاہ مائل سوٹ پہنے ہوئے کیمبرج کے استیج پر بولتے نظر آئےجبکہ ایک اور تصویر میں اُنہوں نے آسمانی رنگ کی قمیض پر سُرخ مائل ٹائی اور اوپر سے نیلی گرم جیکٹ ڈالی ہوئی ہے۔سوشل میڈیا پر کئی لوگوں نے کانگریس لیڈر کی ’نئی صورت‘ کو بہترین بتاتے ہوئے اُنکی تعریفیں کی ہیں۔