بھارت میں ایک مراٹھی خاندان کی بچی ایک ایسی خطرناک بیماری میں مبتلا ہے کہ جسکے علاج کیلئے سولہ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم درکار ہے۔پانچ ماہ کی اس معصوم بچی کیلئے چندہ کیا جارہا ہے تاہم پوری رقم جمع نہ ہو پانے کے ساتھ ساتھ دیگر کئی مسائل درپیش ہیں۔تاہم اُمید کی جا رہی ہے کہ امریکہ سے جلد ہی درکار انجکشن اور دیگر لوازمات حاصل کرکے علاج شروع کیا جاسکے گا۔
ذرائع ابلاغ میں آئی رپورٹوں کے مطابق تیرا نام کی بچی محض پانچ ماہ کی ہے اور وہ ابھی ممئی کے ایک اسپتال میں وینٹی لیٹر پر ہے۔نہایت خوبصورت اس بچی کے بدن میں ایک ایسے جین کی کمی ہے کہ جو انسانی جسم میں پروٹین پیدا کرکے پٹھوں وغیرہ کو طاقت دیتا ہے۔
والدین نے ڈاکٹر کو دکھایا تو انہیں یہ دہلا دینے والی خبر ملی کہ اُنکی بچی ایک ایسے مرض،’’ ایس ایم اے‘‘ یعنی سپائینل مسکیولر ایٹروپی، میں مبتلا ہے
بتایا جاتا ہے کہ پیدا ہونے پر یہ بچی اس قدر غیر معمولی طور تیز دماغ کی معلوم ہوئی تھی کہ اسکے ماں باپ نے اسکا نام ’’تِیرا‘‘ رکھا تھا تاہم دودھ پینے کے دوران اسکا دم گھٹتے محسوس کرنے پر جب اسکے والدین نے ڈاکٹر کو دکھایا تو انہیں یہ دہلا دینے والی خبر ملی کہ اُنکی بچی ایک ایسے مرض،’’ ایس ایم اے‘‘ یعنی سپائینل مسکیولر ایٹروپی، میں مبتلا ہے کہ جسکے علاج کیلئے اسے سولہ کروڑ روپے کا انجکشن نہ لگایا گیا تو وہ زیادہ دن نہیں رہ پائے گی۔
تیرا کا علاج بھارت میں ممکن نہیں ہے لیکن مشکل یہ بھی ہے کہ موجودہ حالت میں اسے بیرون ملک بھی نہیں لیا جاسکتا ہے۔تاہم مختلف ممالک میں چندہ کرکے سولہ کروڑ روپے کی رقم جمع کی گئی ہے اور مزید اخراجات کیلئے چندے کی مہم جاری ہے۔رقم جمع ہونے کے بعد اب امریکہ سے سولہ کروڑ روپے کا انجکشن حاصل کرنے کی تیاری ہورہی ہے اور سب کچھ منصوبے کے مطابق رہا تو اگلے دنوں تیرا کا باضابطہ علاج کیا جائے گا۔