گیم ہارنے پر شوہر نے فاتح بیوی کی ریڈھ کی ہڈی توڑ دی

گجرات کے شہر وڈودارا میں آن لائن لُڈو کا کھیل میاں بیوی کے لیے اس وقت شدید تنازعے اور لڑائی کا باعث بن گیا جب اہلیہ سے پے در پے شکست کے بعد شوہر نے انہیں بُری طرح پیٹا جس سے ان کی ریڑھ کی ہڈی پر شدید چوٹیں آئیں۔
ذرائع کے مطابق شوہر کے تشدد سے 24 سالہ خاتون کو چوٹیں لگنے کے بعد اسپتال منتقل کرنا پڑا۔
181 ابھائم ہیلپ لائن کے مطابق ‘خاتون ویمالی میں اپنی رہائش گاہ میں ٹیوشن پڑھا کر گھر کے اخراجات میں شوہر کا ہاتھ بٹاتی ہیں۔ انہوں نے شوہر سے کہا کہ ‘گھر سے باہر وقت گزارنے کے بجائے وہ ان کے ساتھ موبائل فون پر آن لائن لُڈو کھیلیں۔’
ان کے شوہر لُڈو کھیلنے پر آمادہ ہوگئے مگر اہلیہ نے انہیں لگاتار تین سے چار راؤنڈز میں شکست دے دی۔
ابھائم ہیلپ لائن کے مطابق ‘بُری طرح ہارنے کے بعد شوہر نے اپنی اہلیہ کے ساتھ بحث و تکرار شروع کر دی اور نوبت ہاتھا پائی تک جا پہنچی۔ خاتون کو اتنی بری طرح پیٹا گیا کہ ان کی ریڑھ کی ہڈی کو جوڑنے والی چھوٹی ہڈیوں کے درمیان فاصلہ پیدا ہو گیا۔’
ہیلپ لائن کے مطابق ‘ہارنے پر شاید شوہر کی انا کو ٹھیس پہنچی کہ ان کی اہلیہ ان سے زیادہ ذہین ہیں جنہوں نے انہیں کھیل میں بری طرح شکست بھی دے دی ہے اور وہ گھر کے اخراجات پورے کرنے کے لیے کام بھی کرتی ہیں۔’
اہلیہ پر تشدد کرنے والے شخص الیکٹرانکس کی ایک نجی دکان پر کام کرتے ہیں اور ان کی آمدن سے دونوں میاں بیوی کے گھر کا خرچہ نکل آتا ہے تاہم گھر کے لیے، لیے گئے قرضے کی قسط ادا کرنے کے لیے خاتون نے ٹیوشن پڑھانا شروع کیا ہے اور بیوٹیشن کا کورس بھی کیا۔
اس واقعے کے بعد خاتون کو ہڈیوں کے سرجن کے پاس لیجایا گیا جس کے بعد انہوں نے اپنے شوہر کے ساتھ نہ رہنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنے والدین کے گھر جانے کو ترجیح دی، تاہم انہوں نے کہا کہ ‘وہ گھر سے اپنی کچھ دستاویزات بھی ساتھ لے جانا چاہتی ہیں۔’
ابھائم ہیلپ لائن 181 کے پروجیکٹ ڈائریکٹر چندرکانت کا کہنا ہے کہ ‘اس طرح کے واقعات میں ہم میاں بیوی کو رہنمائی فراہم کرتے ہیں کہ ان کے لیے کیا بہتر ہے اور متاثرہ فریق کو کوئی شکایت درج کرانی چاہیے یا نہیں۔’
ان کے بقول ‘اس کیس میں شوہر نے خاتون پر تشدد کرنے پر معافی مانگ لی اور خاتون نے بھی شوہر کے خلاف کوئی شکایت درج نہیں کرائی۔’
چندرکانت نے بتایا کہ ‘ہم نے دونوں کو مشورہ دیا کہ وہ ایک ساتھ رہیں کیونکہ علٰیحدگی سے دونوں کے لیے بہت زیادہ مسائل پیدا ہو جائیں گے۔’
ان کے مطابق ‘ہم نے خاتون کے شوہر کو بتایا کہ ‘جسمانی تشدد ایک جرم ہے اور وہ آئندہ بیوی کی شکایت پر گرفتار بھی ہو سکتے ہیں۔’
چندرکانت کے بقول ‘شوہر نے اپنے کیے پر معذرت کر لی جس کے بعد بیوی نے بھی گھر واپس آنے پر رضامندی ظاہر کر دی تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ چند روز اپنے والدین کے ساتھ رہنا چاہتی ہیں۔’
 

Exit mobile version