سرینگر// افغانستان کے صوبے کنٹر میں ڈرون حملہ میں پاکستان کو انتہائی مطلوب دہشت گرد ،کا لعدم تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔حالانکہ سرکاری طور ابھی ان اطلاعات کی تصدیق ہونا باقی ہے۔
اگر ڈرون حملے میں مُلا فضل اللہ کے ہلاک ہونے کی خبر سچ ہوئی تو یہ پاکستان کیلئے راحت کی سانس لینے کی بڑی وجہ ہوسکتی ہے
جینو نیوزنے امریکہ کے ایک نشریاتی ادارے کے حوالے سے بتایا کہ افغان صوبے کنٹر میں ڈرون حملے میں پاکستان کو انتہائی مطلوب دہشت گرد مُلا فضل اللہ مارے جا چکے ہیں۔ مُلا فضل اللہ چترال میں دہشت گردی کے سرخیل تھے اور سوات میں پاک فوج کے آپریشن کے بعد افغانستان فرار ہوگئے تھے جہاں انہوں نے سرحد پار سے پاک فوج کے خلاف دہشتگردی کی کارروائیاں جاری رکھیں اور پاکستان کے طول عرض میں متعدد بار خود کش حملے کر ائے ۔
پاکستان نے متعدد بار افغانستان سے مُلا فضل اللہ اور ان کے ساتھی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے مُلا فضل اللہ کی موت کی خبر کے حوالے سے کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے تاہم اگر ڈرون حملے میں مُلا فضل اللہ کے ہلاک ہونے کی خبر سچ ہوئی تو یہ پاکستان کیلئے راحت کی سانس لینے کی بڑی وجہ ہوسکتی ہے۔