نواز شریف کے خلاف مقدمے کا فییصلہ ایک ماہ میں:سپریم کورٹ

اسلام آباد// پاکستان کی سپریم کورٹ نے قومی احتساب عدالت کو معزول وزیراعظم نواز شریف اور ان کے کنبہ کے خلاف بدعنوانی سے متعلق معاملات کی سماعت ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیا ہے ۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی قیادت والی دو رکنی بنچ نے اتوار کے روز یہ حکم دیا۔ عدالت نے مسٹر شریف اور ان کی بیٹی مریم کو لندن جانے کی بھی اجازت دی ہے جہاں بیگم نواز شریف کا علاج چل رہا ہے ۔

سپریم کورٹ نے سماعت مکمل کئے جانے کے تناظر میں چھ ہفتے کا وقت دیئے جانے سے متعلق نواز شریف کے وکیل خواجہ ہریش کی درخواست مسترد کر دی اور ایک ماہ کے اندر اندر حتمی فیصلہ سنائے جانے کے احکامات دیئے ہیں

سپریم کورٹ نے گزشتہ برس جولائی میں مسٹر شریف کو وزیراعظم کے عہدے کے لئے نااہل قرار دیا تھا۔ اس کے بعد ستمبر میں قومی احتساب عدالت نے مسٹر شریف اور ان کے خاندان کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔ عدالت نے معاملے کی سماعت مکمل کرنے کے لئے چھ ماہ کے وقت کی حدمقرر کی تھی لیکن یہ حد مارچ میں دو ماہ اور مئی میں ایک ماہ کے لئے بڑھادی گئی جس کی میعاد بھی اتوار کو ختم ہوگئی۔ تاہم عدالت نے سماعت مکمل کرنے کے لئے مزید وقت دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے ۔اخبار ”ڈان” کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے سماعت مکمل کئے جانے کے تناظر میں چھ ہفتے کا وقت دیئے جانے سے متعلق نواز شریف کے وکیل خواجہ ہریش کی درخواست مسترد کر دی اور ایک ماہ کے اندر اندر حتمی فیصلہ سنائے جانے کے احکامات دیئے ہیں۔

Exit mobile version