واشنگٹن// امریکہ کے ساتھ دو دو ہاتھ کرنے کی دھمکیاں دینے والے شمالی کوریا کے راہنما کم جونگ نے باالآخر ہاتھ کھڑا کرتے ہوئے اپنے نیوکلیائی پروگرام کو ختم کرنے کا سبھی کو ششدرکرنے والا اعلان کردیاہے۔کہاں کم جونگ ان امریکہ سے سے دودو ہاتھ کرنے کا اعلان کررہے تھے اور کہاں انہوں نے تمام پروگراموں کو ختم کرنے کا اعلان کردیا۔بہرحال،پیونگ یونگ کی جانب سے یہ خوش کن اطلاعات دنیا کو مل رہی ہیں۔شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے میزائل تجربات کو ملتوی اور جوہری تجربات کے ایک مقام کو فوری طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے ۔شمالی کوریا کی سینٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق”21 اپریل سے شمالی کوریا جوہری تجربات اور بین البراعظمی میزائلوں کے تجربات روک رہا ہے ۔
”شمالی کوریا کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق اس فیصلے کا مقصد م”عاشی ترقی کا حصول اور جزیرہ نما کوریا میں امن لانا ہے ۔”شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان آئندہ ہفتے جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان سے ملاقات کر رہے ہیں۔شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے فیصلے کے خیر مقدم کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ”یہ شمالی کوریا اور دنیا کے لیے ایک بہت بڑی اچھی خبر اور بڑی پیش رفت ہے ۔”اس سے پہلے جمعرات کو جنوبی کوریا کے صدر مون جے کے مطابق شمالی کوریا نے کہا ہے کہ وہ ”مکمل جوہری تخفیف”کے لیے تیار ہے ۔انھوں نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان کی ملاقات کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے جرات مندانہ تصور اور تخلیقی حل کی ضرورت ہے ۔خیال رہے کہ جمعرات کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر ان کی شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے طے شدہ مذاکرات ‘فائدہ مند’ ثابت نہ ہوئے تو وہ بات چیت کے دوران ہی اٹھ کر چلے جائیں گے ۔
کہاں کم جونگ ان امریکہ سے سے دودو ہاتھ کرنے کا اعلان کررہے تھے اور کہاں انہوں نے تمام پروگراموں کو ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
فلوریڈا میں صدر ٹرمپ اور جاپان کے وزیراعظم شنزو آبے کی مشترکہ نیوز کانفرنس میں دونوں رہنماوں نے کہا کہ شمالی کوریا پر جوہری پروگرام کے خاتمے کا دباو برقرار رکھا جائے گا۔صدر ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ شمالی کوریا پر اس وقت تک زیادہ سے زیادہ دباو کی مہم جاری رہے گی جب تک وہ جوہری اسلحے میں تخفیف نہیں کرتا۔”جیسا کہ میں نے پہلے کہا کہ شمالی کوریا کے لیے ایک روشن راستہ موجود ہے جب یہ جوہری اسلحے میں تخفیف کرتا ہے جو ناقابل واپسی اور مکمل اور تصدیق شدہ ہو۔ ان کے لیے اور دنیا کے یہ بہت بڑا دن ہو گا۔”اس سے پہلے صدر ٹرمپ نے سی آئی اے کے ڈائریکٹر مائیک پوم پے او کے خفیہ دورے پر شمالی کوریا جانے اور وہاں کم جونگ ان سے ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مائیک پوم پے او نے کم جونگ ان سے اچھے تعلقات استوار کر لیے تھے اور یہ ملاقات بہت اچھی رہی۔بی بی سی کے مطابق حکام نے بتایا ہے کہ اس ملاقات کا مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کے درمیان ملاقات کی تفصیلات طے کرنا تھا۔
رواں ماہ کے شروع میں امریکی حکام نے بتایا تھا کہ شمالی کوریا نے وعدہ کیا ہے کہ دونوں ممالک کے رہنماوں کی ملاقات میں وہ امریکہ سے اپنے جوہری ہتھیاروں اور ان کے مستقبل کے بارے میں بات کرے گا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی ملاقات کی خبر مارچ میں سامنے آئی تھی اور وہ عالمی برادری کے لیے نہایت حیران کن تھی۔واضح رہے کہ اس خبر کے آنے سے ایک سال قبل تک ان دونوں کے درمیان لفظی جنگ جاری تھی جس میں دونوں نے ایک دوسرے کی ذات پر حملے کیے اور دھمکیاں تک دی تھیں۔