اسلام آباد// پاکستان کے وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے پاکستان کی عسکری امداد بند کرنے کے بعد سے امریکہ کے ساتھ خفیہ معلومات کا تبادلہ اور فوجی تعاون معطل کر دیا گیا ہے۔ان کی جانب سے یہ بیان حکومتِ پاکستان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری کیا گیا ہے۔
خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی ذمہ داریاں پوری کر دی ہیں اور وہ امن کو قائم رکھنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔دوسری جانب پاکستان کے دفترِ خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان تعاون خطے میں امن اور خاص طور پر افغانستان میں استحکام کے لیے بہت ضروری ہے۔
پاکستان گزشتہ 16 برس سے امریکہ کی ہر ممکن مدد کر رہا ہے اور خطے میں امن کے لیے اس رشتے کا قائم رہنا انتہائی اہم ہے۔
دفتر خارجہ کی ہفتے وار میڈیا بریفنگ میں ترجمان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کا مشترکہ مفادات کے مختلف معاملات پر رابطہ برقرار ہے اور یہ مختلف سطح کا رابطہ ہے۔انھوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ انٹیلیجنس معلومات کے تبادلے کی وجہ سے ہم خطے میں اپنی عملداری قائم اور القاعدہ کو تباہ کر سکے ہیں۔تاہم ڈاکٹر فیصل کا یہ بھی کہنا تھا کہ مستقل امن کے قیام کے لیے ایک دوسرے کا احترام ضروری ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان گزشتہ 16 برس سے امریکہ کی ہر ممکن مدد کر رہا ہے اور خطے میں امن کے لیے اس رشتے کا قائم رہنا انتہائی اہم ہے۔
رواں ماہ کے آغاز پر امریکی محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کے نیٹ ورکس کے خلاف کارروائیاں نہ کرنے پر اس کی تقریباً تمام سکیورٹی امداد روک رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیئے
امریکہ نے احمقانہ طور پاکستان کی مدد کی،بدلے میں دھوکہ ملا:ٹرمپ