آکسفورڈ نے انگ سان سوچی کی تصویر ہٹا دی!

لندن // آکسفورڈ کالج نے میانمار میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی میں ملوث برمی لیڈرآنگ سان سوچی کی تصویر کالج سے ہٹا دی ہے۔

دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق آنگ سان سوچی کا ایک پورٹریٹ آکسفورڈ کالج میں آویزاں تھا ، جسے کالج انتظامیہ نے برمی لیڈر پر روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث ہونے کے جرم میں تنقید کے بعد کالج سے ہٹا دیا ہے۔ کالج کی گورننگ باڈی نے آنگ سان سوچی کی مرکزی دروازے پر لگی ہوئی تصویر کو وہاں سے اتار کر سٹور میں پہنچا دیا ہے۔

کالج کی گورننگ باڈی نے آنگ سان سوچی کی مرکزی دروازے پر لگی ہوئی تصویر کو وہاں سے اتار کر سٹور میں پہنچا دیا ہے۔

2012ءمیں آنگ سان سوچی کو آکسفورڈ یونیورسٹی نے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری جاری کی تھی جبکہ انہوں نے 1964سے 1967ءتک اسی کالج میں سیاسیات، فلسفہ اور معاشیات کی تعلیم حاصل کی تھی۔ کالج انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انہیں ایک پینٹنگ تحفے میں ملی ہے اور وہ بہت جلد اسے مرکزی دروازے پر لگادیں گے تاہم برمی لیڈر آنگ سان سوچی کی تصویر فی الحال سٹور روم میں پہنچا دی گئی ہے۔

Exit mobile version