مودی کے رہتے بریک تھرو ممکن نہیں:پاکستان

سرینگر// پاکستانی وزیرِ خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نئی دلی میں بے گناہ مسلمانوں کا خون بہانے کی سوچ پروان چڑھی ہے اور پورے ملک میں مسلمانوں کا خون بہایا جارہا ہے۔اُنہوں نے الزام لگایا ہے کہ وزیرِ اعظم مودی اس سوچ کو فروغ دے رہے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جب تک بھارت میں اس سوچ کا خاتمہ نہیں ہوتا دونوں ممالک کےتعلقات میں بہتری نہیں آسکتی ہے۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو پس پشت ڈال کر بھارت کے ساتھ تعلقات اُستوار نہیں کرسکتا ہے ۔

”نئی دہلی مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیل رہی ہے اور توقع کر رہی ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہو جائیں گے“۔

ایک ٹی وی پروگرام میں شرکت کے دوران پاکستانی وزیرِ خارجہ نے الزام لگاتے ہوئے کہا ”نئی دہلی مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیل رہی ہے اور توقع کر رہی ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہو جائیں گے“۔ اُنہوں نے کہا ”مگر موجودہ حالات میں پاک بھارت تعلقات میں برف نہیں پگھل سکتی“۔

پاکستانی وزیرِ خارجہ نے کہا ”پاک بھارت تعلقات خطے میں امن کے لئے ضروری ہیں مگر بھارت ہماری مشرقی اور مغربی سرحدوں پر حملہ آور ہے ، لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف وزری ، پاک افغان بارڈ اور بلوچستان میں نئی دہلی کی پراگرسی وار پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوششیں ہیں جس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، بھارت اگر سمجھتا ہے کہ کلبھوشن یادیو دونوں ممالک کے تعلقات میں رکاوٹ ہے تو اسے یہ سمجھنا چاہئے کہ کلبھوشن ہم نے نہیں بھیجا بھارتی ایجنسی نے اسے پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لئے بھیجا تھا“۔

وزیرِ اعظم مودی کی یومِ آزادی کے موقعہ پر کی ہوئی تقریر میں کشمیریوں کو گلے لگانے کی بات کرنے کا تذکرہ کرتے ہوئے پاکستانی وزیرِ خارجہ نے کہا ”مودی سرکار کشمیریوں کو گلے لگانے کا درس دیتی ہے مگر دوسری جانب بے گناہ کشمیریوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ بھارت کا یہ فلسفہ بغل میں چھُری اور منہ میں رام رام کا ہے“۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ نئی دہلی کے ساتھ مودی کے دورِ حکومت میں بہتر تعلقات کے امکانات نہیں ہیں اور نہ ہی موجودہ صورت حال میں کوئی بڑا بریک تھرو ہونے کا امکان ہے۔

Exit mobile version