جنیوا// چین کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو عالمی توجہ کا مرکزبتانے اور اسکے اس مسئلے میں مداخلت پرآمادہ ہونے کے اظہار کے بعد اقوامِ متحدہ نے ایک بار پھر بھارت اور پاکستان پر اس مسئلے کو پُرامن مذاکرات سے حل کرنے کیلئے زور دیا ہے۔ سیکریٹری جنرل،اقوامِ متحدہ، کے ترجمان سٹیفین ڈیوجیرک نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران صحافیو ں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بھارت-پاک تعلقات،دونوں ملکوں کے درمیان جاری کشیدگی اور کشمیر کی صورتحال پراپنے خیالات کا اظہار کیا۔
”جہاں تک توجہ دینے کا سوال ہے تو میرا ماننا ہے کہ سیکریٹری جنرل نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران اس سوال کا اپنے الفاظ میں جواب دیا ہے“۔
وادی کشمیر کی موجودہ صورتحال کی جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا سیکریٹری جنرل خطے کے حالات کی طرف دھیان دے ہے ہیں یا اس کےلئے کسی بڑے سانحے کا انتظار کیا جارہا ہے؟تو ترجمان نے کہا”ہم اس بات کی ضرورت پر زور دیتے ہیں کہ فریقین مسئلے کا پُر امن حل تلاش کرنے کےلئے مذاکرات کی راستہ اختیار کریں“۔اُن کا کہنا تھا”جہاں تک توجہ دینے کا سوال ہے تو میرا ماننا ہے کہ سیکریٹری جنرل نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران اس سوال کا اپنے الفاظ میں جواب دیا ہے“۔ سٹیفین ڈیوجیرک اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوٹیریس کی جون کے مہینے میں اقوام متحدہ کے ہیڈکواٹر پر دی گئی پہلی پریس کانفرنس کا حوالہ دے رہے تھے جس میں اُنہوں نے تنازعہ کشمیر کے بارے میں پہلی بار بذات ِخود لب کُشائی کرتے ہوئے انکشاف کیا تھاکہ ُانہوں نے ہند پاک وزرائے اعظم کے ساتھ حالیہ ملاقاتوں میں دونوں لیڈران کومسئلہ کشمیر کے حل کےلئے مذاکرات شروع کرنے پرآمادہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
جنوری کے مہینے میں عہدہ سنبھالنے کے بعد اینٹونیو گوٹیریس نے نیویارک میں اقوام متحدہ ہیڈکوارٹر پر ایک پریس کانفرنس کے دوران کشمیر اور ہند پاک تعلقات سے جڑے موضوعات پر نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دئے تھے۔جب ان سے یہ پوچھا گیاتھا کہ کیا وہ مسئلہ کشمیر کے حل کےلئے بھارت اور پاکستان کے درمیان بات چیت شروع کرنے کی کوششیں کررہے ہیں؟تو اُنہوں نے کہا تھاکہ ُانہوں نے ہند پاک وزرائے اعظم کے ساتھ حالیہ ملاقاتوں کے ذریعے دونوں لیڈران کو مسئلہ کشمیر کے حل کےلئے بات چیت شروع کرنے پر رضامند کرنے کی کوشش کی ہے۔اس ضمن میں اینٹونیو گوٹیریس نے مسکراتے ہوئے کہاتھا”آپ کیا سمجھتے ہیں کہ میں نے پاکستان کے وزیر اعظم کے ساتھ تین بار اورر بھارت کے وزیر اعظم کے ساتھ دو بار ملاقات کیوں کی؟ میں نے ان ملاقاتوں کے ذریعے بات چیت شروع کرنے پر زور دیا ہے تاکہ مسئلہ کشمیر کا حل تلاش کیا جائے“۔