اخبارات کا جائزہ لینے کےلئے سب کمیٹیوں کی تشکیل

سرینگر// جموں کشمیرحکومت نے ریاست کے منظور شدہ اور دیگر اخبارات کے لئے اشتہاری پالیسی کو مزید شفاف بنانے اور اس حوالے سے اخبارات کے معیار کو پرکھنے کے لئے کل کشمیر اور جموں صوبو ںکے لئے دوالگ الگ سب کمیٹیاں تشکیل دی ہیں ۔یہ کمیٹیاں اس بات کا جائزہ لیکر،کہ محکمہ اطلاعات و رابطہ عامہ کی طرف سے منظور کئے گئے اخبارات اور جریدے 2016ءکی اشتہاری پالیسی کے رہنما خطوط پر عمل درآمد کرتے ہیں کہ نہیں،منظور شدہ اخبارات کو اشتہاری جاری رکھنے یا روک دینے کی سفارشات پیش کریں گی۔

نئی پالیسی کے مطابق اگر یہ اشاعتیں کسی بھی صورت میں اشتہاری پالیسی کی عدولی کرتے ہوں توسب کمیٹیوں کے پاس اشتہاری پالیسی 2016ءکے مد 6.1کی رو سے منظور شدہ اخبارات اور جریدوں کو فہرست سے خارج کرنے کے اختیارات ہوں گے ۔

با اختیار سب کمیٹیوں کی طرف سے پیش کئی گئی سفارشات کی بنیاد پر انتظامی سیکرٹری محکمہ اطلاعات کی سربراہی والی ایمپنلمنٹ کمیٹی کے پاس یہ اختیار ہوگا کہ وہ کسی بھی منظور شدہ اخبار یا جریدے کو پیشہ وارانہ اقدار کے مفاد میں منظور شدہ فہرست سے خارج کرسکتے ہیں۔ اس حوالے سے سیکرٹری اطلاعات ایم ایچ ملک کی طرف سے جاری کئے گئے حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ اخبارات کا جائزہ لینے کی غرض سے نئی تشکیل شدہ سب کمیٹیوں کی سربراہی ناظم اطلاعات کریں گے۔کشمیر صوبہ کے لئے سب کمیٹی میں جوائنٹ ڈائریکٹر اطلاعات کشمیر ، ڈپٹی ڈائریکٹر اطلاعات ( پی آر) کشمیر، محکمہ اطلاعات و رابطہ عامہ کے نمائندے اور میڈیا ایجوکیشن ریسرچ سینٹر ( ایم ای آر سی)سرینگر کا ایک آفیسر بطور ِارکان ہوں گے ۔

با اختیار سب کمیٹیوں کی طرف سے پیش کئی گئی سفارشات کی بنیاد پر انتظامی سیکرٹری محکمہ اطلاعات کی سربراہی والی ایمپنلمنٹ کمیٹی کے پاس یہ اختیار ہوگا کہ وہ کسی بھی منظور شدہ اخبار یا جریدے کو پیشہ وارانہ اقدار کے مفاد میں منظور شدہ فہرست سے خارج کرسکتے ہیں۔

اسی طرح جموں صوبہ کے لئے قائم کی گئی سب کمیٹی میں ارکان کی حیثیت سے جوائنٹ ڈائریکٹر اطلاعات جموں، ڈپٹی ڈائریکٹر اطلاعات ( پی آر) جموں، محکمہ اطلاعات و رابطہ عامہ کے ایک نمائندہ اور آئی اے ایم سی جموں کا ایک آفیسر کام کریں گے۔سب کمیٹیاں منظور شدہ اخبارات اور جریدوں کی سرکیولیشن اور ان کے پیشہ وارانہ معیار کا از سر نو جائزہ لیں گی اور ان اخبارات اور جریدوں کو ایک مخصوص زمرے میں رکھنے کی سفارشات بھی پیش کریں گی تاکہ اسی حساب سے ان اخبارات کے حق میں سرکاری اشتہار جاری کئے جاسکیں۔

Exit mobile version