عادل فاروق کے ساتھی طلباء کا شوپیاں کالج میں احتجاج

شوپیاں// جنوبی کشمیر کے شوپیاں میںکل کالج طلباءنے گزشتہ دنوں اپنے ایک ساتھی عادل فاروق کے سرکاری فورسز کے ہاتھوں مارے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے جسکے دوران شوپیاں قصبہ میں کشیدگی پھیل گئی۔اس موقعہ پر قصبہ میں افراتفری مچ گئی اور مظاہرین نے سرکاری فورسز کی گاڑیوں پر شدید سنگباری کی۔

احتجاج میں شامل طلبہ نے” اسلام اور آزادی “کے حق میں نعرے بلند کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستانی پرچم بھی لہرایا۔احتجاجی طلبہ نے کالج احاطے سے باہر آنے کی کوشش کی تاہم وہاں پہلے سے ہی موجود پولیس کی بھاری جمعیت نے ان پر ٹیر گیس شیلنگ کی جس کے ساتھ ہی طلبہ میں افراتفری پھیل گئی۔

گزشتہ دنوں فورسز کے ہاتھوں مارے گئے عادل ماگرے نامی طالب علم کے پوسٹر ہاتھ میں اٹھائے طلباءنے احتجاج کے بطور کلاسوں کا بائیکاٹ کیا۔عادل فاروق کو گزشتہ دنوں سرکاری فورسز نے اسوقت گولی مار کر مار ڈالا تھا کہ جب وہ انکے گاوں کا محاصرہ کئے جانے کے خلاف احتجاج کرنے والے ایک جلوس میں شامل تھے۔اس واقعہ کے اگلے روز وادی کے مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا تھا جبکہ احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لئے اسکولوں اور کالجوں میں چھٹی کا اعلان کر دیا گیا تھا۔کئی دنوں کے بعد اسکولوں اور کالجوں میں درس و تدریس کاکام آج ہی بحال کیا گیاتھا تاہم شوپیان ڈگری کالج کے طلبہ کی ایک بڑی تعداد کالج کیمپس کے اندر جمع ہوئی اور زوردار نعرے بازی شروع کی۔

احتجاج میں شامل طلبہ نے” اسلام اور آزادی “کے حق میں نعرے بلند کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستانی پرچم بھی لہرایا۔احتجاجی طلبہ نے کالج احاطے سے باہر آنے کی کوشش کی تاہم وہاں پہلے سے ہی موجود پولیس کی بھاری جمعیت نے ان پر ٹیر گیس شیلنگ کی جس کے ساتھ ہی طلبہ میں افراتفری پھیل گئی۔بعد میں احتجاجی طلاب اور پولیس کے مابین شدید نوعیت کی جھڑپیں شروع ہوئیں جو کئی گھنٹوں تک جاری رہیں ۔پتھراﺅ،جوابی پتھراﺅ اور ٹیر گیس شیلنگ میں کئی طلبہ اور پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ ایک طالبہ کے بیہوش ہونے کی اطلاع بھی موصول ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ضلع کے ترکہ وانگام علاقے میں اُس وقت افراتفری پھیل گئی جب مشتعل نوجوانوں کے ایک ہجوم نے فورسز کی گاڑیوں پر بیک وقت کئی اطراف سے زوردار پتھراﺅ کیا۔معلوم ہوا ہے کہ نوجوانوں نے گشت پر مامور گاڑیو ں پر پتھروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں فورسز کی ایک گاڑی کے شیشے چکناچور ہوگئے، تاہم کوئی زخمی نہیں ہوا۔سنگباری کے دوران کئی پرائیویٹ کاروں کو بھی نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے۔

Exit mobile version