وادی کی خراب صورتحال وزیرِ دفاع کوبھی کشمیر لے آئی

سرینگر //

وادی کشمیر کی روز بروز بگڑتی جارہی صورتحال کا از خود جائزہ لینے کے لئے وزیرِ دفاع ارُن جیٹلی اور آرمی چیف جنرل بپن راوت کل سرینگر پہنچ گئے ہیں جہاں اُنہوں نے اعلیٰ فوجی حکام کے ساتھ ملاقات کرکے حالات کا جائزہ لیا۔بادامی باغ کی فوجی چھاونی میں منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران وزیرِ دفاع اور آرمی چیف کو وادی کی صورتحال کی جانکاری دی گئی۔ اس موقعہ پر فوجی سربراہ اور دیگر کمانڈر موجود تھے۔ذرائع کے مطابق وزیر دفاع کو لائن آف کنٹرول(ایل او سی) پر در اندازی کی روک تھام کیلئے کئے جارہے اقدامات کےبارے میں بتایا گیا۔اس کے علاوہ مختلف سیکورٹی سایجنسیوں کی جانب سے امن و امان بحال کرنے کے بارے میں بحث ہوئی اور وزیرِ دفاع کوجانکاری دی گئی۔

ارُون جیٹلی نے سیکورٹی ایجنسیوں پر زور دیا کہ وہ ہر ضروری اقدام کریں۔اُنہوں نے فیلڈ کمانڈروں پر زور دیاہے کہ جنگجووں کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھیں اورعام لوگوں کیساتھ بہتر تال میل رکھیں۔اُنہوں نے سیکورٹی ایجنسیوں سے کہا کہ وہ ایل او سی پر کسی بھی قسم کی دراندازی کو روکنے کے لئے کیلئے چوکس رہیں۔

وزیرِ دفاع ایسے وقت پر وادی کے دورے پر ہیں کہ جب یہاںایک طرف مقامی جنگجوئیت میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور دوسری جانب ایل او سی پر زبردست کشیدگی ہے اور راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں ہزاروں لوگ نقلِ مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔ہندوپاک کے مابین معاہدہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کے واقعات میں گزشتہ دنوں قریب نصف درجن افراد مارے جا چکے ہیں۔

Exit mobile version