طلباء تحریک کی تپش راج بھون تک پہنچ گئی

سرینگر//

وادی کشمیر میں ماہ بھر سے جاری طلبائ کی احتجاجی تحریک کی تپش با الآخر سرینگر کے راج بھون تک پہنچ گئی ہے کہ گورنر این این ووہرا نے کل وزیر تعلیم الطاف بخاری سے لیکر سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ تک کئی شخصیات سے ملاقات کرکے صورتحال کی جانکاری لی۔ اس سے قبل گورنر نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے بھی ملاقات کی تھی اور دونوں کے مابین دیگر امورات کے علاوہ طلبائ تحریک کے بارے میں بات ہوئی تھی۔

بدھ کو سابق وزیرِ اعلیٰ عمر عبداللہ ،وزیرِ تعلیم الطاف بخاری اور کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے راج بھون میں حاضری دی اور گورنر ووہرا کے ساتھ طلباء تحریک اور اسے روکے جانے کے اقدامات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ۔ذرائع کے مطابق ریاستی گورنر این این ووہرا نے طلباء کے کلاس روم چھوڑ کر سڑکوں پر احتجاج کرتے رہنے کو لیکر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صورتحال میں بدلاو کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

واضح رہے کہ ماہ رفتہ کی 15تاریخ کو جنوبی کشمیر کے پلوامہ کالج میں پولس کے گھس جانے اور پیلٹ گن سے قریب اسی طالبات کو زخمی کئے جانے کے بعد سے وادی بھر کے طلباء احتجاج پر ہیں اور ایک اندازے کے مطابق ابھی تک کم از کم 300 طلبائ و طالبات زخمی ہوئے ہیں جبکہ درجنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔حالانکہ پولس نے طلباء کو پیسہ دیکر حالات میں بگاڑ پیدا کئے جانے کا تاثر دینے کی کوشش کی ہے تاہم احتجاجی لہر میں ٹھہراو نہیں آپارہا ہے۔

۔سرکاری ذرائع کے مطابق گورنر نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ساتھ جامع تبادلہ خیال کیا جس میں انہوں نے وزیر اعلیٰ سے خاص طور سے اپیل کی کہ امن و قانون کی کسی بھی صورتحال میں طلباء برادری کو ملوث ہونے سے بچانے کے لئے لازمی اقدامات کئے جانے چاہئیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر این این وہرانے اپنی فکر و تشویش کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ سکولوں، کالجوں او ریونیورسٹیوں میں طلباء کی تعلیم متاثر نہ ہو ۔

اس دوران سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ بھی گورنر سے ملاقی ہوئے جس کے دوران ریاست میں امن و قانون کی صورتحال اور تعلیم پر منڈلاتے سیاہ سائیے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ریاستی گورنر نے اس موقعہ پر نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر سے اس حوالے سے اٹھائے جانے والے ضروری اقدمات پر تبادلہ خیال کیا۔گورنر نے عمر عبداللہ نے کچھ تجاویز بھی طلب کیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ گورنر نے کشمیر یونیورسٹی کے وائس چانسلر خورشید اقبال اندرابی کے ساتھ بھی میٹنگ کی جبکہ ڈی پی دھر میموریل ٹرسٹ کے صدر وجے دھر کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کیا۔ذرائع کے مطابق اس طر ح کے واقعات میں طلبا ء بالخصوص طالبات کے ملوث ہونے سے جڑے عوامل پر استفسار کے بعد گورنر نے فیصلہ لیا ہے کہ وہ فوری طور سے وائس چانسلروں اور دیگر متعلقین کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کریں گے جس کے دوران وادی کے تعلیمی نظام میں بار بار پیش آرہی رکاوٹوں کے حوالے سے لائحہ عمل پر تبادلہ خیا ل کیا جائے گا۔

وزیر تعلیم الطاف بخاری نے گورنر کو سکول اور اعلیٰ تعلیمی محکموں کی طرف سے اب تک کئے گئے اقدامات کے بارے میں جانکاری دی۔انہوں نے گورنر کو ان اقدامات کے بارے میں بھی آگاہی دی جو وہ ذاتی طور پر اٹھارہے ہیں تاکہ طلباء کو امن و قانون کے واقعات میں ملوث ہونے سے روکا جاسکے۔

Exit mobile version