یورپ میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے، جب کہ دوسری جانب امریکہ کے کئی شہروں میں لاک ڈاؤن کے خلاف مظاہرے ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یورپ میں اموات کی تعداد ایک لاکھ 510 ہے، جو پوری دنیا میں ہونے والی اموات کا دو تہائی حصہ ہے۔
یورپی ممالک میں اٹلی اور سپین سب سے زیادہ کورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔ اب تک اٹلی میں 23 ہزار227، سپین میں 20 ہزار 43، فرانس 19 ہزار 323 اور برطانیہ میں 15 ہزار 464 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
دیگر ممالک کی نسبت امریکہ میں کورونا متاثرین کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں اب تک سات لاکھ 34 ہزار سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں جب کہ 38 ہزار 644 ہلاک ہوچکے ہیں۔
کورونا سے امریکہ میں سب سے زیادہ متاثر ریاست نیویارک میں گذشتہ ایک ہفتے کے دوران اموات کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ نیو یارک کے گورنر نے کہا ہے کہ بہتری کی وجہ لاک ڈاؤن اور سماجی فاصلہ رکھنا ہے۔
امریکہ میں جاری لاک ڈاؤن کے خلاف کئی شہروں میں مظاہرے بھی ہوئے ہیں جہاں سینکڑوں کی تعداد میں شہری گھروں سے باہر نکل آئے اور لاک ڈاؤن ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں قومی پرچم اٹھا رکھے تھے جب کہ بعض کے پاس اسلحہ بھی تھا۔
جمعے کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ تین ریاستوں کے شہریوں کو گھروں میں محصور رہنے سے آزاد کرنا چاہیے، جس کے بعد کئی دیگر شہروں میں لاک ڈاؤن کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے۔
امریکی معیشت کو تباہی سے بچانے کے لیے صدر ٹرمپ نے لاک ڈاؤن ختم کرنے کی خواہش کا اظہار تو کیا تھا لیکن اس کا حتمی فیصلہ کرنے کی ذمہ داری ریاستوں کو سونپ دی تھی۔
صدر ٹرمپ نے سنیچر کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کچھ امریکی ریاستوں نے غیر ضروری طور پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں دی گئی اس بریفنگ کے دوران ٹرمپ نے کہا کہ اگر چین کورونا کے پھیلاؤ کا ذمہ دار نکلا تو اس کو نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین میں متاثرین اور ہلاکتوں کی اصل تعداد کئی گنا زیادہ ہے جو چینی حکومت نے ظاہر نہیں ہونے دی۔
دوسری جانب دنیا بھر میں لاک ڈاؤن اور سماجی فاصلہ رکھنے کی پابندی سے وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے میں مدد تو ملی ہے لیکن اس سے معیشت پر برے اثرات بھی مرتب ہو رہے ہی۔
جاپان، برطانیہ اور میکسیکو نے شہریوں کی نقل و حرکت پر جاری پابندیاں قائم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ سپین نے لاک ڈاؤن میں 9 مئی تک توسیع کر دی ہے۔
دنیا بھر میں کورونا متاثرین کی تعداد 2 کروڑ 32 لاکھ 9 ہزار 539 ہو گئی ہے۔ امریکہ میں 7 لاکھ 35 ہزار 86, سپین ایک لاکھ 94 ہزار 416, اٹلی ایک لاکھ 75 ہزار 925, فرانس ایک لاکھ 52 ہزار 978, جرمنی ایک لاکھ 43 ہزار 724 اور برطانیہ میں ایک لاکھ 15 ہزار 314 افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔ دنیا بھر میں کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ 60 ہزار 717 ہو چکی ہے۔ اٹلی کے بعد سب سے زیادہ ہلاکتیں سپین، فرانس اور برطانیہ میں ہوئی ہیں۔