صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ میں دو ہفتے بعد کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی شرح بڑھ سکتی ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’ایسٹر کے دوران ہلاکتیں سب سے زیادہ ہوں گی۔‘ایسٹر مسیحی تہوار ہے جو اپریل کی 12 تاریخ کو آتا ہے۔ صدر ٹرمپ نے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات میں 30 اپریل تک توسیع کا بھی اعلان کیا۔
وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن سے ٹیلی ویژن پر نشر کیے جانے والے خطاب میں امریکی صدر نے کہا کہ ’اندازوں کے مطابق مریضوں میں موت کی شرح میں اضافے کا دورانیہ دو ہفتے بعد آئے گا۔‘انہوں نے کہا کہ اس کے بعد اموات کی شرح میں کمی آئے گی اور ان کو امید ہے کہ بہت زیادہ کم ہوگی۔صدر ٹرمپ نے اپنے طبی مشیر انتھونی فوسی کے بیان کے بارے میں بھی بات کی جنہوں نے اتوار کو کہا تھا کہ وائرس سے امریکہ میں ایک سے دو لاکھ افراد مر سکتے ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ یہ انتہائی خوفناک تعداد ہے مگر یہ اس سے بھی زیادہ ہو سکتی تھی اگر وائرس کو روکنے کے لیے اقدامات نہ کیے جاتے۔ ’اگر ہم سوشل ڈسٹنسنگ نہ کرتے، اگر ہم یہ سب نہ کرتے جو کر رہے ہیں تو یہ تعداد 22 لاکھ ہو سکتی تھی۔‘صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ حکومت کی جانب سے وائرس کی روک تھام کے لیے اعلان کردہ اقدامات کی مدت میں 30 اپریل تک توسیع کر رہے ہیں۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں اس وقت کورونا کے ایک لاکھ 40 ہزار کیسز ہیں جبکہ دو ہزار 400 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
امریکہ میں اتوار کو وائرس سے 518 افراد کی ہلاکت ہوئی جو اب تک ایک دن میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔