نئی دلی//حکومتِ ہند نے مختلف بیماریوں میں مبتلا لوگوں کو راحت پہنچانے کیلئے پورے ملک میں بلاک سطح پر ایسے دوا خانے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے کہ جہاں معیاری دوائیں معمولی قیمت پر دستیاب رکھی جائیں۔ حالانکہ اس قسم کے 3177دوا خانے پہلے ہی کھولے جا چکے ہیں تاہم حکومت ایسے مزید دوا خانے کھول کر بڑے پیمانے پر بیماروں کی راحت رسانی کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔
کیمیکل اورفرٹیلائزرز کے وزیر اننت کمار نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ حکومت بلاک سطح پر جن دوا کے مرکز کھولنے کے لئے پابند عہد ہے ۔ جن دوا مراکز سے امراض قلب، کینسر ، ٹی ی ، ذیابیطس جیسی بیماریوں کی دوائیں بازار کے مقابلہ میں معمولی قیمت پر ملتی ہیں۔ ان مرکزوں سے تقریبا 600 قسم کی ادویات اور 150 صحت سے متعلق سازوسامان دستیاب ہیں۔
متحدہ ترقی پسند اتحاد حکومت کے دوران جن دوا مراکزکی شروعات کی گئی تھی لیکن اس وقت ان مراکز کی تعداد بہت کم تھی اور ان میں150 ادویات ہی دستیاب تھیں۔
ملک میں تقریبا دس ہزار دوا ساز کمپنیاں ہیں جن میں سے 1200 کمپنیوں کی دوائیں عالمی صحت تنظیم کے معیار جی ایم پی کے تحت منظور ہیں اور ان ہی کمپنیوں سے جن دوا مرکز کے لئے جینرک دوائیں خریدی جاتی ہیں۔ ان کمپنیوں کی دوائیں دنیا کے تقریبا 200 ملکوں میں فروخت کی جاتی ہیں۔متحدہ ترقی پسند اتحاد حکومت کے دوران جن دوا مراکزکی شروعات کی گئی تھی لیکن اس وقت ان مراکز کی تعداد بہت کم تھی اور ان میں150 ادویات ہی دستیاب تھیں۔ مودی حکومت نے ضلع اسپتالوں کے علاوہ بلاک سطح پر ان مراکز کو قائم کرنے کا ہدف طے کیا ہے ۔غیر سرکاری تنظیمیں بھی ان مراکز کو قائم کررہی ہیں۔ اس کے لئے حکومتی سطح پر مختلف سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔
حکومت نے ”آیوشمان“اسکیم کا اعلان کیا ہے جس کے تحت 10 کروڑ کنبوں کا صحت بیمہ کیا جائے گا۔ مسٹر کمار نے کہا کہ اس اسکیم کے شروع ہونے پر دوا ساز کمپنیوں کے کاروبار میں دوگنا اضافہ کی توقع ہے ۔ ملک میں سالانہ 2 لاکھ کروڑ روپیے کی دوائیاں تیار کی جاتی ہیں، جن میں سے ایک لاکھ کروڑروپیے کی دوائیں برآمد ہوتی ہیں۔ ”آیوشمان“ا سکیم کے شروع ہونے سے تقریبا 4لاکھ کروڑ روپیے کی دوائیاں تیار کرنے کی امید ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے عمل میں آنے کے بعد، معیار ی اسپتالوں کی تعداد میں تین گنا اضافہ ہوگا اور صحت سے متعلق جامع بنیادی ڈھانچے کی بڑے پیمانے پر توسیع ہو گی ۔