سرینگر// وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے محکمہ تبذیب کو تقابلی اور دیگر سرگرمیوں کا انعقاد کر کے سال بھر کیلئے سرگرمیوں کا کیلنڈر جاری کرنے کی ہدایت دی ہے ۔انہوں نے بچوں میں فنون لطیفہ کے تئیں رجحان پیدا کرنے کے لئے خصوصی آرٹ فارمیٹ تشکیل دئیے جانے کی بھی ہدایت دی۔
کل یہاں محکمہ کی جائزہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے وزیر نے محکمہ کو مختلف ذیلی شعبوں کی سرگرمیوں کو مجتمع کرنے کے لئے کہا کہ تاکہ ریاست کے سبھی خطوں میں سال بھر جاری رہنے والی سرگرمیوں کے تعلق سے ایک کیلنڈر دیا جاسکے۔انہوں نے مختلف فنون بشمول مصوری ، موسیقی ،رقص وغیرہ کو بچوں میں متعارف کرنے کی تلقین کی تاکہ مستقبل کے فنکاروں کو موثر انداز میں تیار کیا جاسکے۔میٹنگ میں کلچر ، سیاحت اور تعلیم کی وزیر مملکت پریا سیٹھی بھی موجود تھیں۔
وزیر اعلیٰ نے مختلف سرگرمیوں کے لئے مرکزی معاونت والی سکیموں سے استفادہ کرنے کی ہدایت دی۔انہوںنے آثار قدیمہ اور یاد گاری اشیاء کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اُن کی ڈیجیٹائزیشن کی ہدایت دی تاکہ اُن کو آئندہ نسل کے لئے محفوظ رکھا جاسکے ۔محبوبہ مفتی نے وادی کشمیر میں صوفیانہ موسیقی کی روایت کو زندہ رکھنے کے لئے صوفیانہ موسیقی سکول کے قیام کے لئے زمین کی نشاندہی کرنے کی ہدایت دی۔لائبریریزی محکمہ کی کارکردگی کے بارے میں وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ جے ای ای ، این ای ای ٹی اور دیگر مسابقتی امتحانات میں شرکت کے خواہشمند طالب علموں کے لئے ای۔ لرننگ پروگرام متعارف کیا گیا ہے جس میں تقریبا ً 700 متحرک لیکچر اور 125 مضامین کے بارے میں طالب علموں کو آن لائن درس دیا گیا ۔انہوں بتایا گیا کہ محکمہ طالب علموں کو آن لائن کیئر کونسلنگ کی سہولیت فراہم کرنے پر غور کررہا ہے جو کہ ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام ہوگا۔
میٹنگ میں بتایا گیا کہ ریاستی کلچرل اکیڈیمی نے گزشتہ برس تقریبا 500ادبی اور ثقافتی پروگرام منعقد کئے اور اکیڈیمی کی جنرل کونسل میٹنگ 35برس کے وقفے کے بعد منعقد کی گئی ۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ اکیڈیمی اپنی جدید پہل کے تحت کشمیر کلچرل سینٹر اور جموں رائٹرس کلب کے قیام کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ کلچرل اکیڈیمی کے رمضان سپیشل پروگراموں کو عوامی سطح پر کافی پذیرائی حاصل ہو رہی ہے ۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اکیڈیمی نے قرأت ،نعت اور قوالی وغیرہ کے پروگرام منعقد کئے ہیں۔واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ نے ماہ رمضان کے دوران اس طرح کے پروگراموں کے انعقاد کی ہدایت دی تھی۔میٹنگ میں جانکاری دی گئی کہ کلچر محکمہ کی جانب سے کشمیر ہارٹ میں قائم کئے گئے نائیٹ مارکیٹ میں لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد آتی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے اس طرح کی سرگرمیوں کو مزید وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا۔میٹنگ میں بتایاگیا کہ کلچر محکمہ نے وادی کشمیرمیں مغل باغات کو محفوظ یادگار قرار دیا ہے اور ان یاد گاروں کو یونیسکو کے یادگاروں کی فہرست میں شامل کرانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔میٹنگ میں چیف سیکرٹری بی بی ویاس ،وزیرا علیٰ کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل ،کمشنر سیکرٹری فائنانس نوین چودھری، وزیر اعلیٰ کے سیکرٹری ایم ایچ ملک ،سیکرٹری کلچر دلشاد خان ، سیکرٹری کلچر ل اکیڈیمی ڈاکٹر عزیز حاجنی ،ڈائریکٹر لائبریریز مختار العزیز اور دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔