کشمیراقتصادی تاریخ کاحصہ بن رہا ہے:درابو

سرینگر//جموں کشمیر کے وزیرِ خزانہ اور معروف ماہرِ اقتصادیات ڈاکٹر حسیب درابو نے کہا ہے کہ جموں کشمیر ملک کی اقتصادی تاریخ کا ایک حصہ بن رہا ہے۔یہ بات انہوں نے کل یہاں جی ایس ٹی کونسل کی14ویں میٹنگ میں خطاب کرتے ہوئے بتائی۔اس دوران کشمیر کی تاجر برادری نے جی ایس ٹی بل کو جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کو مزید کمزور کرنے کا ایک حربہ بتاتے ہوئے اسکے خلاف ہر سطح پر احتجاج کرنے کی دھمکی دی ہے۔
مرکزی وزیرِ خزانہ ارُن جیٹلی کی صدارت میں منعقدہ اس میٹنگ میں مرکزی وزیر خزانہ ارُن جیٹلی ، تمام ریاستوں کے وزراءخزانہ ، فائنانس سیکرٹری اور ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام والے علاقوں کے ٹیکسزیشن افسران بھی شرکت کر رہے ہیں۔آج صبح جونہی یہ میٹنگ شروع ہوئی ارُن جیٹلی نے شرکاءکو ماحولیات کے مرکزی وزیر انیل مادھو دوے کی وفات کی خبر دی۔ وہ آج صبح نئی دلی میں اپنی رہائش گاہ پر انتقال کر گئے ۔ اُن کی عمر 60برس تھی۔میٹنگ میں مرحوم کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی ۔ارُن جیٹلی نے جی ایس ٹی کونسل کے حتمی مرحلے کیلئے بے مثال اقدامات کرنے کے لئے ریاستی وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب اے درابو اور ریاستی حکومت کی کافی تعریف کی۔انہوںنے کہا کہ یہ قانون اس سال یکم جولائی سے لاگو ہوگا۔ جموں کشمیر کے وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب اے درابو نے کہا ہے کہ یہ تواریخی اجلاس ریاست جموں وکشمیر کو ملک کی اقتصادی تواریخ کا ایک حصہ بنائے گی۔ انہوںنے کہا کہ ریاست اب قومی پالیسی سازی کا ایک اہم حصہ بن گئی ہے جسے تواریخ میں درج کیا جائے گا۔مرکزی وزیر خزانہ نے ریاستی حکومت کو یقین دلایا کہ مرکز ریاست کی خصوصی پوزیشن کا احترام کرتے ہوئے جموں وکشمیر میں جی ایس ٹی عمل آوری کا نظام از سرنو ترتیب دینے کے حوالے سے اسے ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔یہ میٹنگ دو دن تک جاری رہے گی اور اس دوران مندوبین ملک کے پہلے بڑے بلا واسطہ ٹیکس اصلاحات کے تحت مختلف اشیاءکے ٹیکس بینڈ قائم کریں گے۔
دریں اثنا کشمیری تاجروں کی ایک تنظیم،کشمیر ٹریڈریس اینڈ منی فیکچرس فیڈریشن ،نے جی ایس ٹی بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ ریاست کے وزیر خزانہ نے میٹنگ کے دوران یقین دلایاتھا کہ تاجروں کے احساسات کا خیال رکھا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ جی ایس ٹی لاگو کرنے سے ریاست کی خصوصی حیثیت کو زک پہنچ سکتا ہے اور حکومت کو اس سلسلے میں جلد بازی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے ۔ فیڈریشن نے دھمکی دی ہے کہ اگر اس بل کو لاگو کیا گیا تو غیر معینہ عرصہ کیلئے ہڑتال شروع کی جائے گی ۔

Exit mobile version