سرینگر //
سرینگر میں آج جمعرات سے مرکزی وزیر خزانہ ارُون جیٹلی کی صدارت میںجی ایس ٹی کونسل کی14ویں کانفرنس منعقد ہورہی ہے۔اجلاس18 اور19مئی کو سرینگر کے شیر کشمیر انٹر نیشنل کنونشن کمپلیکس میں جاری رہے گا۔کانفرنس کیلئے ریاستی سرکار نے کئی طرح کے انتظامات کئے ہیں جبکہ سیکورٹی ایجنسیوں کو مزید چوکنا رہنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔اس دوران مقامی تاجروں نے جی ایس ٹی کے اطلاق کی ہر حالت میں مخالفت کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
مرکزی وزیر خزانہ ارُون جیٹلی کی سربراہی میں جی ایس ٹی پینل مختلف اشیاءاور خدمات کی شرحوں کو حتمی شکل دینے کیلئے ملاقات کر رہے ہیں۔ میٹنگ میں قریباً 150 مندوبین بشمول تمام ریاستوں کے وزرائے خزانہ اور محکمہ خزانہ کے سیکرٹریز شرکت کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ قریباً 200 میڈیا افراد بھی ایونٹ کی رپورٹنگ کیلئے خصوصی طور سرینگر آ رہے ہیں۔
ادھرریاستی وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو نے 14 ویں جی ایس ٹی کونسل میٹنگ کیلئے انتظامات کا جائیزہ لینے کیلئے ایس کے آئی سی سی کا دورہ کیا۔ وزیر خزانہ نے ایس کے آئی سی سی انتظامیہ اور دیگر متعلقین سے کانفرنس کے انعقاد کیلئے کئے گئے انتظامات کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔ ڈاکٹر درابو نے سینٹور لیک ویو ہوٹل میں محکمہ اطلاعات و رابطہ عامہ کی جانب سے قایم کئے گئے میڈیا سنٹر کا بھی معائینہ کیا جہاں میڈیا افراد کیلئے انتظامات کئے گئے ہیں۔ اُنہوں نے دونوں مقامات پر کئے گئے انتظامات پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔دریں اثناءایس کے آئی سی سی کے گردونواح کے علاقوں میں بھی پولیس اور فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے جبکہ بلیوارڈ روڑ پر بھی فورسز کے ناکے بٹھادئے گئے ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ جی ایس ٹی کونسل کی دوروزہ میٹنگ کے دوران بلیوارڈ روڑ پرگاڑیوں کی نقل و حرکت محدود کردی جائیگی اور صرف خصوصی پاس رکھنے والے لوگوں کو ہی ایس کے آئی سی سی میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔