سرینگر //
وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بے روزگاری کو سماج کے سامنے ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ روزگار کے زیادہ سے زیادہ وسائل جُٹانے اور نوجوانوں کواقتصادی شمولیت کے بامعنی ذرائع دستیاب کرانے کے لئے کار خانہ داری کلیدی اہمیت کی حامل ہے۔
سرینگر میں آج کچھ نوجوان کار خانہ داروں کے ساتھ بات چیت کرنے کے دوران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کار خانہ داری نہ صرف نوجوانوں بلکہ اس سے جڑے دیگر منسلک لوگوں کو بھی روزگار دلانے کے ایک اہم سیکٹر کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہیں ریاستی نوجوانوں کی ذہانت اور صلاحیت پر فخر ہے اور انہو ںنے مقامی او رقومی سطحوں پر اپنی صلاحیتوں کا بھرپور لوہا منوایا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت انتہائی چھوٹے اور درمیانہ درجے کی صنعت کاری کی کافی دلچسپ سکیمیں موجود ہیں جن سے نوجوانوں کو فائدہ اٹھاکر آمدن بخش یونٹ قائم کرنے چاہئے اور انہیں اپنی صلاحیتیں مقامی اور قومی سطح پر درج کرانی چاہئیں۔
محبوبہ مفتی نے نوجوان کارخانہ داروں کو ریاست کے مستقبل کی امید قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے مشکلات اور مسائل سے پوری طرح باخبر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان نوجوان کار خانہ داروں کی طرف سے ابھارے گئے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا اور ان کے کام کاج کو زیادہ سے زیادہ آسان بنانے کے لئے مناسب اقدامات کئے جائیں گے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ ان معاملات کو حل کرنے کے لئے عنقریب ہی بین وزارتی میٹنگ طلب کریں گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت خواتین کار کانہ داروں کے لئے ایک علاحدہ مرکز قائم کرنے پر غور کر رہی ہے تاکہ انہیں مختلف سکیموں کی طرف راغب کیا جاسکے اور ان کی حوصلہ افزائی بھی کی جاسکے۔
وزیر اعلیٰ نے اس تجویز سے اتفاق کیا کہ ای ڈی آئی میں ایک سنگل ونڈیو کلیر نس نظام قائم کیاجائے جس میں جموں کشمیر بینک ، محکمہ صنعت ، محکمہ مال اور دیگر ایجنسیوں کے نمائندے بھی موجود ہوں تاکہ کیسوں کو ایک ہی جگہ پر نمٹایا جاسکے۔محبوبہ مفتی نے نوجوانوں کے خوابوں کو شرمند ہ تعبیر کرنے کے لئے ایک مناسب پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لئے ای ڈی آئی کی کوششوں کی سراہنا کی۔