سرینگر میں باغَ گُلِ لالہ کو کھول دیا گیا

سرینگر// ایشیاءکے سب سے بڑے باغِ گل لالہ (ٹولپ گارڈن)کوآج باضابطہ طور عام لوگوں کیلئے کھول دیا گیا ۔ تاہم سرینگر اور اننت ناگ کی دو پارلیمانی نشستوں کے اگلے ہفتے کو طے انتخاب کی وجہ سے یہاں نافذ انتخابی ضابطہ اخلاق کی وجہ سے روایت کے برعکس افتتاحی تقریب میں وزیر اعلیٰ یا کسی وزیر نے شرکت نہیں کی البتہ محکمہ سیاحت اور جموں کشمیر بنک کے اعلیٰ حکام وہاں موجود تھے ۔اس بار ٹولپ گارڈن میں15روزہ فیسٹول کے تحت رقص و موسیقی اور شعر و شاعری کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔

زبرون پہاڑی سلسلے کے دامن میں ڈل جیل کے کنارے واقع گل ہائے لالہ کے اس باغ کو ہر سال یکم اپریل کو سیاحول کے لئے کھول دیا جاتا ہے اور یہ باغ ماہ بھر تک سیاحوں کے لئے سیر کی پہلی پسند بنا رہتا ہے جسکے بعد اسے بند کردیا جاتا ہے۔عمومی طور پر ریاست کے وزیر اعلیٰ یا کوئی وزیر باغ گل لالہ کو کھلا چھوڑنے کی رسم انجام دیتے ہیں لیکن اس بار الیکشن کوڈ آف کنڈکٹ کے پیش نظر کسی وزیر یا سیاسی لیڈر نے تقریب میں شرکت نہیں کی۔گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال ٹولپ گارڈن کو مزید وسعت دی گئی ہے اوراسے دلکش ڈےزائن کے ساتھ تےار کر کے اس میں مجموعی طور 48اقسام کے15لاکھ سے زائد رنگ برنگی گل لالہ کے علاوہ سینکڑوں اقسام کے دیگرخوبصورت پھول اُگائے گئے ہیں ۔

سکریٹری سیاحت فاروق شاہ و دیگر افسران باغ کا افتتاح کرتے ہوئے

گل لالہ یا ٹولپ ایک خوبصورت مگر انتہائی نازک پھول ہے جس کی عمر 20سے 25روز ہوتی ہے۔ماہرین کے مطابق یہ پھول 15اپریل کے بعد ہی مرجھاناشروع ہوتے ہیں اور اپریل کے اختتام پر پوری طرح مر چکے ہوتے ہیںتاہم اس سال باغ کو پورے سےاحتی سیزن کے دوران کھلا رکھنے کے اقدامات کئے گئے ہیں جن کے تحت گل لالہ کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں مزیدخوبصورت ،رنگ برنگی اور دلکش پھول اُگائے گئے ہیں ۔قابل ذکر ہے کہ اس بار ٹولپ گارڈن میں 15روزہ گلہ لالہ فیسٹول کا اہتمام کیا جارہا ہے جس دوران وہاں نہ صرف رنگ برنگی تقاریب منعقد ہونگی بلکہ ایک بین الاقوامی مشاعرے کے ساتھ ساتھ کشمیری دستکاری اور پکوانوں کی نمائش بھی کی جائے گی۔

Exit mobile version