اسلام آباد // سعودی ولی عہد محمد بن سلما ن کا پاکستان پہنچنے پرفقید المثال استقبال کرنے کیلئے انہیں ایف 16اورجے ایف تھنڈر 17طیاروں اور 21توپوں کی سلامی دی جبکہ وزیر اعظم ، آرمی چیف اور وفاقی کابینہ نے معزز مہمان کوخوش آمدید کہا۔ سعودی ولی عہد کو ایک خاص احساس کرانے کیلئے ان کی گاڑی وزیر اعظم عمران خان خود چلاتے ہوئے وزیر اعظم ہاوس تک لے کر گئے ۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان کے 2 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں ، وزیر اعظم عمران خان ،آرمی چیف اور وفاقی کابینہ نے نور خان ائیر بیس پر سعودی ولی عہد کافقید المثال استقبال کیا ،کراؤن پرنس محمد بن سلمان کو 21توپوں کی سلامی دی گئی ،وزیراعظم عمران خان خود سعودی ولی عہد کی گاڑی ڈرائیوکرکے وزیر اعظم ہاؤس لے کر گئے ، معزز مہمان کووزیر اعظم ہاؤس پہنچنے پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔وزیراعظم ہاؤس میں 8 بج کر 54 منٹ پر استقبالیہ تقریب شروع ہوئی، معزز مہمان شہزادہ محمد بن سلمان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور تینوں مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے معزز مہمان کو سلامی دی اور دونوں ملکوں کے قومی ترانے بجائے گئے۔ پہلے مہمان ولی عہد کے ملک کا ترانہ بجایا گیا بعدازاں قومی ترانہ بجایا گیا۔معزز مہمان نے پاک فوج کے چاک و چوبند دستوں کا معائنہ کیا۔ فوجی جوان نے اردو زبان میں معزز مہمان کو معائنے کی دعوت دی۔ فوجی دستے کے معائنے کا تاریخی منظرتھا جسے تمام ٹی وی چینلز نے براہ راست دکھایا ۔
سعودی ولی عہد کو ایک خاص احساس کرانے کیلئے ان کی گاڑی وزیر اعظم عمران خان خود چلاتے ہوئے وزیر اعظم ہاوس تک لے کر گئے
بعدازاں وزیراعظم عمران خان نے کابینہ کے ارکان سے معزز مہمان کا تعارف کروایا، سعودی ولی عہد نے بھی اپنے وفد کے ارکان کا وزیراعظم عمران خان سے تعارف کروایا۔ استقبالیہ تقریب کے بعدمعزز مہمان سعودی ولی عہد نے وزیراعظم ہاؤس میں پودا لگایا ۔استقبالیہ تقریب 9بج کر 8 منٹ پر مکمل ہوئی۔اس موقع پر وزیراعظم ہاؤس کو انتہائی خوبصورتی سے سجایا گیا تھا جگہ جگہ ثقافتی رقص پیش کیے گئے، ڈھول کی تھاپ پرمعزز مہمان کا استقبال کیا گیا۔یاد رہے کہ اس سے قبل 14 فروری 2014 کو بطور وزیر دفاع بھی محمد بن سلمان پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں، اس وقت ان کے والد اور موجودہ فرمانروا ولی عہد تھے ۔
اس سے قبل سعودی ولی عہد کے شاہی طیار ے کاپاکستانی حدود میں داخل ہوتے ہی شایان شان استقبال کیاگیا، پاک فوج کے جے ایف تھنڈر 17اور ایف 16طیاروں نے سعودی ولی عہد کے جہاز کو اپنے حصار میں لے لیا اور نور خا ن ائیر بیس پر لینڈنگ تک معزز مہمان کے طیارے پر حفاظتی چھاؤں کئے رکھی۔
سعودی ولی عہد کی آمد سے قبل سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر اسلام آباد پہنچے ہیں، ان کا استقبال وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کیا،سعودی وزیر خارجہ سے قبل شاہی ڈاکٹرز، سکیورٹی اور دیگر عملے پر مشتمل 221 افراد پہلے ہی پاکستان پہنچ چکے ہیں، اس سلسلے میں سعودی عرب سے اب تک 7 جہاز نورخان ائیربیس پر لینڈ کرچکے جب کہ ان میں 2 جہاز واپس روانہ بھی ہوگئے ہیں۔
شاہی مہمانوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے بڑے بڑے بل بورڈز نصب کردئیے گے ہیں جبکہ وی وی آئی پی روٹ پر پاکستانی اور سعودی پرچم بھی لگادئیے گئے ہیں۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو 3 لئیرز باکس سیکیورٹی فراہم کی جائے گی، راولپنڈی نور خان ائیربیس سے وزیراعظم ہاؤس تک باکس سیکیورٹی مشترکہ طور پر کمانڈ پاک فوج اور شاہی گارڈز کے سپرد ہوگی، فضائی نگرانی کے ساتھ ساتھ بلند عمارتوں پر اہلکار تعینات ہوں گے۔جڑواں شہروں کی اہم شاہراہوں پر شاہی مہمانوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے بڑے بڑے بل بورڈز نصب کردئیے گے ہیں جبکہ وی وی آئی پی روٹ پر پاکستانی اور سعودی پرچم بھی لگادئیے گئے ہیں۔ وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم عمران خان اورسعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی باضابطہ ملاقات ہوگی اور دونوں ممالک کے مابین مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔سعودی ولی عہد کو وزیراعظم ہاؤس میں ہی عمران خان عشائیہ دیں گے۔سعودی ولی عہد کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ملاقات وزیر اعظم ہاؤس میں ہی ہوگی جب کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی 18 فروری کو سعودی ولی عہد کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔ ایوان صدر کے ظہرانے میں سعودی ولی عہد کا 100 رکنی وفد شریک ہوگا، ظہرانے میں وزراءاور اہم شخصیات کو بھی دعوت دی گئی ہے ۔