ایودھیا میں بھگوان رام کے مندر کا پتھر اپنے ہاتھوں سے رکھوں گا:فاروق عبدلہ

سرینگر//  نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبدلہ شری رام کو ہندووں کی بجائے ”دنیا میں رہ رہے سبھی لوگوں کا بھگوان“کہتے ہوئے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کو یقینی بنائے جانے پر زور دیا ہے۔انہوں نے ارادہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مندر کی تعمیر ہوئی تو وہ اپنے ہاتھوں سے بنیاد کا پتھر رکھیں گے“۔فاروق عبدلہ نے کہا ہے کہ ایودھیا کے تنازعے کو عدالت کی بجائے ہندو اور مسلمانوں کو آپس میں بیٹھ کر حل کرنا چاہیئے۔

خبررساں اداروں کے مطابق فاروق عبدلہ نے کہا ہے”اس تنازعے کو حل کرنے کی خاطر دونوں فریقین کو ٹیبل پر بیٹھ کر دوستانہ ماحول میں بات چیت شروع کرنی چاہیے۔ فریقین کیوں اس معاملے کو عدالت میں لے جانے پر بضد ہےں؟ مجھے پورا یقین ہے کہ اس معاملے کا حل بات چیت میں مضمر ہے“۔انہوں نے مزید کہا ہے’ ’بھگوان رام صرف ہندوﺅں کا نہیں بلکہ پوری دنیا کا بھگوان ہے“۔ایودھیا میں شہید کی گئی بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے اور اس حوالے سے ہندووں اور مسلمانوں کے بیچ کا ایک مقدمہ برسوں سے سپریم کورٹ میں زیر شنوائی ہے۔اس حساس معاملے کی اگلی شنوائی 10جنوری کیلئے طے ہے اور فاروق عبدلہ اسی حوالے سے نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب میں شری رام کو ”پوری دنیا کے لوگوں کا بھگوان“ماننے کا عقیدہ ظاہر کرچکے ہیں۔انہوں نے کہا ہے ”بھگوان رام کے ساتھ کسی کو بھی عداوت نہیں ہونی چاہیے کیوں کہ رام نہ صرف ہندوﺅں کا بھگوان ہے بلکہ وہ دنیا میں رہ رہے سبھی لوگوں کا بھگوان ہے لہٰذا ایسے اقدام اُٹھائے جانے چاہے تاکہ یہا ں پر رام مندر کی تعمیر یقینی بن جائے“۔

ایودھیا میں مندر بنائے جانے کی صورت میں اسکی بنیاد رکھنے میں حصہ لینے کا ارادہ رکھنے کا انکشاف کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا ہے”ایودھیا میں جب بھی رام مندر تعمیر کیا جائے گا، میں اُس وقت وہاں جاکر اس کی تعمیر میں شرکت کروں گا۔ میں ذاتی طور پر اُس کے لیے ایک پتھر لگاوں گا“۔یاد رہے کہ فاروق عبدلہ اس سے قبل بھی کئی مندروں میں حاضری دیتے اور گھنٹہ بجاتے رہے ہیں ۔انہیں اپنے آپ کو ہندووں کا مذہبی پیشوا بتانے والے آسارام ،جنہیں زنا بالجبر کے معاملے میں بعدازاں جیل ہوئی،کو نمن کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے جبکہ حال ہی ایک تقریب کے دوران انہیں بعض ایسے نعرے لگاتے دیکھا گیا ہے کہ جن پر ہندوستانی مسلمانوں تک کو ،مذہب کی بنیاد پر، اعتراض ہے۔

Exit mobile version