سرینگر// شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں فوج نے قریب نصف درجن جنگجووں کو مار گرانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں کے ایک جنگل میں جنگجو مخالف آپریشن جاری ہے۔ایک فوجی ترجمان نے بتایا کہ یہ آپریشن ضلع کے رفیع آباد علاقہ میں ہوا ہے اور فوج کو بڑی کامیابی ملی ہے اگرچہ ایک اعلیٰ تربیت یافتہ کمانڈو کو گولی لگی ہے۔
ایک فوجی ترجمان نے بتایا کہ ابھی تک چار جنگجووں کے مارے جانے کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ بدھ کی رات تک آپریشن جاری بتایا جارہا تھا۔انہوں نے کہا کہ مارے گئے جنگجووں کی شناخت ہونا باقی ہے تاہم اندازہ لگایا جارہا ہے کہ وہ سبھی غیر ملکی ہیں
ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج کی 32راشٹریہ رائفلز اور9پیرا کمانڈوز،پولس اور دیگر سرکاری فورسز نے جنگجووں کے ایک گروہ کے علاقے میں موجود ہونے کی شہہ پاتے ہی بدھ کی صبح یہاں کا محاصرہ کرلیا تھا اور پھر سرکاری فورسز و جنگجووں کے بیچ جھڑپ شروع ہوئی تھی۔ابتدائی تصادم آرائی میں فوج کے ایک پیرا کمانڈو کو گولی لگی اور وہ شدید زخمی ہوگئے جبکہ جنگجووں نے فرار ہونے کی کوشش کی تاہم جانبین کا جلد ہی پھر سے آمنا سامنا ہوگیا۔ان ذرائع کے مطابق فورسز کو یہاں کم از کم پانچ جنگجووں کے موجود ہونے کی خبر ملی ہوئی تھی۔ایک فوجی ترجمان نے بتایا کہ ابھی تک چار جنگجووں کے مارے جانے کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ بدھ کی رات تک آپریشن جاری بتایا جارہا تھا۔انہوں نے کہا کہ مارے گئے جنگجووں کی شناخت ہونا باقی ہے تاہم اندازہ لگایا جارہا ہے کہ وہ سبھی غیر ملکی ہیں اور غالباََ حال ہی میں دراندازی کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
منگل کو شمالی کشمیر کے ہی علاقہ گریز میں لائن آف کنٹرول کے قریب ایک جنگجوئیانہ حملے میں دو افسروں سمیت چار فوجی ہلاک ہوئے تھے ۔
اس سے قبل جموں کشمیر پولس کے چیف ایس پی وید نے ایک ٹویٹ میں بتایا تھا کہ گھنے جنگل میں پانچ جنگجووں کی موجودگی کی اطلاع ہے جنہیں مارگرانے کیلئے آپریشن جاری ہے۔انہوں نے کہا تھا”میں اپنے جوانوں کی کامیابی کیلئے دعاگو ہوں“۔بارہمولہ میں چند روز قبل بھی ایسی ہی ایک جھڑپ میں دو جنگجو مارے گئے تھے جبکہ منگل کو شمالی کشمیر کے ہی علاقہ گریز میں لائن آف کنٹرول کے قریب ایک جنگجوئیانہ حملے میں دو افسروں سمیت چار فوجی ہلاک ہوئے تھے ۔اس حملے کی جوابی کارروائی میں فوج نے دو جنگجووں کو مار گرایا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ کم از کم چھ جنگجو پاکستانی علاقے کی جانب فرار ہونے میں کامیاب رہے ہیں۔فوج کا کہنا ہے کہ اس علاقے کا محاصرہ جاری ہے اور یہ دیکھنے کی کوششیں جاری ہیں کہ کہیں گذشتہ روز کی کارروائی میں بچ نکلنے والے جنگجواسی علاقے میں چھپے تو نہیں ہیں۔